بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بہت سے مقدمات میں معافیاں مانگی گئیں لیکن سزا ہوئی، سینئر قانون دان

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر قانون دان اور تجزیہ کاروں نےنجی ٹی وی کی خصوصی نشریات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بہت سارے مقدمات میں لوگوں نے معافیاں مانگی ان کو سزا ہوگئی،عمران خان نے بہت اچھاکیا انہوں نے اچھی روایت اور مثال قائم کی،آئین عدالتوں کو یہ اختیار نہیں دیتا کہ ایک ہی طرح کے معاملے پرعدالت دو مختلف اصول وضع کرے۔سینئر قانون دان، عرفان قادر نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ عام طور پر تو کوئی معافی مانگے تو توہین عدالت میں سزا نہیں ہونی چاہئے لیکن بہت سارے مقدمات میں لوگوں نے معافیاں مانگی ان کو سزا ہوگئی ۔ کیوں کہ مسلمہ اصول ہماری اعلیٰ عدلیہ نے اب تک طے نہیں کیا تو بہتریہی ہوگا کہ اعلیٰ عدلیہ اس میں ایسا اصول وضع کردے جہاں سب کو معاف کردیا جائے۔ نہال ہاشمی،دانیال عزیز، طلال چوہدری کے جو مقدمات ہیں اس کے علاوہ بھی جو کیسز ہوئے ہیں وہاں پر بھی نظر ثانی کی جائے۔آئین عدالتوں کو یہ اختیار نہیں دیتا کہ ایک ہی طرح کے معاملے پر عدالت دو مختلف اصول وضع کردے۔ سینئراینکر و تجزیہ کار ، شاہ زیب خانزادہ نے کہا کہ متوقع تھا کہ عمران خان آج یہی الفاظ کہیں گے اور معافی مانگیں گے ۔ ان کے رہنماؤں کی باتوں سے بھی یہ نظر آرہا تھا اور پچھلے دنوں ایک انٹریو میں عمران خان نے خود کہہ دیا تھاکہ اگر عدالت مجھے بولنے کا موقع دیتی تومیں وہ کہہ دیتا جو شاید عدالت سننا چاہتی تھی۔عدالت کو پیمانہ ایک بنانا پڑے گا یہ نہیں ہوسکتاکہ اس سے کم سطح کی توہین میں آپ نے لوگوں کو نا اہل کردیا۔اس کو آپ کہہ بھی توہین رہے ہیں لیکن اس کے باوجود ایک رویہ مختلف ہو۔غلط مشورہ ایک تاثر ہے یہ دو بیانئے ہیں جو عمران خان ایک ساتھ لے کر چلتے ہیں۔یہ ہو نہیں سکتا کہ عمران خان کا سیاسی کیریئر داؤ پر لگا ہو اور فواد چوہدری ایک کے بعد ایک بیان دے رہے ہوں یہ ہو نہیں سکتا کہ خان صاحب منع کریں اور فواد چوہدری لگے رہیں۔