بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

غلامی سے موت بہتر ہے، عوام اگلی کال کا انتظار کریں، عمران خان

رحیم یار خان(نیوزڈیسک) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ غلامی سے موت بہتر ہے، عوام اگلی کال کا انتظار کریں پاکستانی عوام سیلاب متاثرین کی بھرپور مدد کریں۔ اللہ کا شکر ہے میری قوم میں شعور آرہا ہے۔
ہفتہ کو رحیم یار خان میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیاعمران خان نے کہا کہ سارے پاکستانیوں سے کہتا ہوں کہ سیلاب متاثرین کی جتنی بھی کوشش ہوسکے مدد ضرورکریں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ غلامی سے موت بہتر ہے، عوام اگلی کال کا انتظار کریں، جب میں نے کہا کہ اسلام آباد میں جلسہ کروں گا تو راناثنااللہ نے دھمکیاں شروع کردیں، راناثنا اللہ سن لو اب کی بار کپتان پوری پلاننگ کرکے آئے گا۔
عمران خان نے کہا کہ 8گھنٹے میں پاکستانیوں نے سیلاب متاثرین کیلئے14ارب روپے دیئے ہیں، قوم کو اعتماد ہوجائے کہ ان کا پیسہ درست جگہ پر خرچ ہورہا ہے تو وہ دل کھول کرچندہ دیتی ہے، ہمارے پاکستانی دنیا بھر میں دل کھول کرمدد کرنے والے لوگ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انگریز بھی دو سال میں اردو سیکھ لیتا ہے لیکن افسوس ہوا ہمارے کرائم منسٹر اور اردو سیکھنے والے بلاول بھٹو امریکا گئے ہوئے ہیں، سیلاب متاثرین پریشان ہیں اوریہ لوگ یہاں سے اٹھ کرامریکا چلے گئے ہیں۔
سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ دنیا بھر سے لوگ سیلاب متاثرین کیلئے یہاں مدد کیلئے آرہے ہیں جبکہ یہ لوگ امریکا میں مہنگے ترین ہوٹلز میں قیام رکھے ہوئے ہیں، ایک طرف بھیک مانگنے جارہا ہے اور شو مارنے کیلئے مہنگے ہوٹلز میں رکے ہوئے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ میری قوم میں شعور آرہا ہے، میں وزیراعظم بننے سے زیادہ اس بات کا شکر گزار ہوں کہ میری قوم باشعورہوگئی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ دونوں مریموں کے پاس جھوٹ بولنے کی پی ایچ ڈی ہے، جاوید لطیف کے ذریعے پریس کانفرنس کرائی گئی کہ جیسے میں نے مذہب کی توہین کی ہو، ان کی کوشش ہے کہ میرے پرجو بھی واردات ہوگی تو کہیں گے کہ مذہبی جنونی نے اقدام اٹھایا۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو نااہل کرانے کی انہوں نے پوری کوشش کی، یہ لوگ عمران خان سے ڈرتے ہیں اسی لیے الیکشن سے بھاگ رہے ہیں، ان سب کو معلوم ہے کہ عمران خان آئندہ الیکشن جیت جائیں گا،
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ یہ لوگ30سال سے کرپشن کررہے ہیں اور ایک دوسرے پر کرپشن کے کیسز بنائے، آج یہ باری باری اپنے کیسز ختم کرا رہے ہیں اور باریاں لے رہے ہیں۔ اگرکوئی یہ سمجھتا ہے ہم بھیڑبکریوں کی طرح چپ کرکے تماشہ دیکھیں گے تو ایسا ممکن نہیں، جب تک میری میں جان ہے ان کیخلاف نکلوں گا اور قوم کو بھی نکالوں گا۔