لاہور: محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب نے وفاقی وزیرطارق بشیر چیمہ ،انکے بھائی طاہر بشیر چیمہ اور قریبی عزیز وں کیخلاف مبینہ طور پر کنڈونیشن اور کنورشن فیس کے علاوہ مفاد عامہ کے پلاٹس خورد برد کرنے کے الزام اورسرکاری خزانے میں ایک ارب روپے سے زائد رقم جمع نہ کروانے پر تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے، کنڈونیشن اور کنورشن فیس پر وفاقی وزیر کے بھائی ، قریبی عزیزوں کیخلاف بھی تحقیقات ہونگی، ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن پنجاب کے نام درخواست میں انکشاف ہوا کہ چیمہ برادران نے مبینہ طور پرنہ صرف 400سو کنال سے زائد سرکاری رقبہ غیر قانونی طور پر بذریعہ تملیک انتقال اور براہ راست سابق ڈسٹرکٹ کلکٹر بہاولپور سے اپنے ناموں پر منتقل کروایا بلکہ غیر قانونی طور پر اس زمین پر چیمہ ٹاؤن بہاولپور بناکر پلاٹس فروخت کئے، دستاویزات کے مطابق چیمہ ٹاؤن میں بنیادی سہولتیں بھی ذاتی رقم سے فراہم نہیں کی گئیں بلکہ سرکاری فنڈز سے جزوی ترقیاتی کام کروائے گئے جو کہ غیر قانونی ہے کیونکہ تمام ترقیاتی کام ڈویلپر کی ذمہ داری ہوتی ہے۔
اینٹی کرپشن پنجاب، طارق چیمہ پر پلاٹس خورد برد کرنے کا الزام، تحقیقات کا فیصلہ








