بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

“آن”رشتوں کی پہچان

تحریر: قاضی سمیع اللہ
ہم تیزی سے سماجی بگاڑ کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ ہمارا سماج بگاڑ کا شکار کیوں ہے اس کی بہت سی وجوہات ہو سکتی ہیں لیکن اس کی ایک بڑی وجہ رجحانات میں ’اصلاحی پہلو‘ کو نظر انداز کیا جانا بھی ہے۔ سماج کی مثالی روایات اور اقداریں دم توڑتی ہوئی دکھائی دے رہی ہیں اور خاندانی نظام پاش پاش ہوتا جا رہا ہے جبکہ رشتوں کی پامالی اس قدر عام ہو گئی ہے کہ اب رشتے ادب و آداب سے عاری ہوتے جا رہے ہیں۔ اس ضمن میں کسے مورد الزام ٹھہرایا جائے، یہ ممکن نہیں کہ کسی ایک کو یہ الزام دیا جائے کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ سماج اس قدر بانجھ ہوتا جا رہا ہے کہ اس میں نہ ہی تعلیمی نصاب کچھ کرنے کے قابل رہا ہے اور نہ ہی دانشوروں کی تحریریں اتنا اثر دکھا پا رہی ہیں کہ وہ بڑھتے ہوئے سماجی بگاڑ کے سامنے بند باندھ سکیں۔
ایسے میں ایک واحد اور متاثر کن ذریعہ ٹیلی ویژن ہے جو رائے عامہ بنانے اور منوانے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے کیونکہ جدید ذرائع ابلاغ میں ٹیلی ویژن کی اہمیت مستند ہے جو شہروں اور دیہاتوں میں یکساں جبلت کے طور پر دیکھا جاتا ہے اور ٹی وی ڈرامے تو اس قدر اہمیت اختیار کر گئے ہیں کہ وہ اب گھروں کا ایک حصہ سمجھے جاتے ہیں کیونکہ ٹی وی ڈراموں کو دیکھنے والوں میں خواتین کی تعداد نمایاں ہے جن پر اپنی اولاد کی پرورش اور تربیت کی ذمہ داری ہی نہیں بلکہ رشتوں کو نبھانے کا بار بھی ہے۔
ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ جدید دور میں ”ابلاغ و اصلاح“ کا بہترین ذریعہ ٹی وی ڈرامے ہو سکتے ہیں لیکن بدقسمتی سے ہمارے ٹی وی ڈرامے اس قدر سماجی بیگانگی کا شکار ہیں کہ وہ سماج کی حقیقی منظر کشی کرنے کی بجائے تخیلاتی اور دیومالائی تصورات کے حامل رجحانات پیش کرتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں، یعنی ہمارے ڈرامے حقیقی تجربات اور جذبات کی عکاسی نہیں کر پا رہے ہیں جس کی وجہ سے سماج روز بروز اپنی مثالی روایات اور اقدار سے محروم ہوتا جا رہا ہے، حالانکہ ایک زمانے میں ہر شعبے کی کارکردگی کو نمایاں کرنے کے لئے ڈرامہ ایک بہترین ذریعہ ہوا کرتا تھا اور اس کے موضوعات میں جذبہ حب الوطنی کی اہمیت، سماج کی فلاح و بہبود، بے راہ روی کے شکار نوجوانوں کے مسائل، فحاشی اور عریانی کی وجہ سے پیدا ہونے والے مسائل، ادب، اخلاق اور معیار جیسے موضوع شامل ہوا کرتے تھے۔
اب ایسا ہے کہ ہمارے ڈرامے سماج کی حقیقی تصویر کو مسخ کرتے ہوئے نظر آتے ہیں جس میں ”رشتوں کی پہچان“ اور ”رشتوں کی شناخت“ جیسے غیر معمولی پہلو بری طرح سے متاثر ہوئے ہیں، آج کے ڈرامے مشرقی روایات اور مثالی سماجی اقداروں کو روند رہے ہیں اور رشتوں کے تقدس کو پامال کر رہے ہیں، الغرض کہ آج کے ڈرامے خاندان کے ساتھ بیٹھ کر دیکھنے کے قابل نہیں رہے لیکن یہاں مجبوری یہ بھی ہے کہ تفریح کا کوئی متبادل ذریعہ بھی دستیاب نہیں ہے جبکہ ماضی میں سینما، تھیٹر اور سرکس جیسے تفریحی ذرائع ہوا کرتے تھے اور ایسے میں مقابلے اور بقاء کا رجحان بھی موجود رہتا تھا جو معیار کو برقرار رکھنے کی سب سے بڑی تحریک تھی۔
پاکستانی سماج کے بگاڑ کی طرف بڑھتے ہوئے سفر کو روکنے کے لئے ایک ایسے ٹی وی چینل کی ضرورت شدت کے ساتھ محسوس کی جا رہی تھی جو نا صرف سماج کی مثالی روایات اور اعلیٰ اقدار کو ملحوظ خیال رکھتے ہوئے ایسے ڈرامے اور پروگرامز پیش کرے جو رشتوں کی حقیقی شناخت اور اس کی پہچان کو صحیح معنوں میں اجاگر کر سکے۔ اسی سوچ اور فکر کے ساتھ اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان اور ”ایم نیٹ ورک“ کے پراجیکٹ “آن “ٹی وی چینل کے روح رواں ڈاکٹر احسن طارق بٹ کی قیادت میں ایک نئے فیملی ٹی وی چینل ”آن“ کا آغاز ہوا ہے۔
ڈاکٹر احسن طارق بٹ جو کہ ایک پی ایچ ڈی سکالر ہیں اور انہوں نے مغربی سماج کو نہ صرف قریب سے دیکھا ہے بلکہ پرکھا بھی ہے وہ یہ جانتے اور سمجھتے ہیں کہ جب سماج میں اس کی تاریخی روایات اور اقدار میں ”بیگانے سماج“ کی آمیزش ہوتی ہے تو سماج میں جو بگاڑ پیدا ہوتا ہے اس کے نتائج کس قدر بھیانک ہوتے ہیں۔ ”ایم نیٹ ورک“ کے فیملی ٹی وی چینل ”آن“ جس کا سلوگن ہے ”آن، رشتوں کی پہچان“ اس سلوگن کے پیچھے یہی سوچ اور فکر کار فرما ہے کہ ہماری مشرقی روایات جو اعلیٰ اخلاقیات رکھتی ہیں اور ہماری اقداریں جو مثالی صفات رکھتی ہیں اور یہ ہماری آن ہوا کرتی ہیں، ہماری شان ہیں اور ہمارا فخر ہیں۔
فیملی ٹی وی چینل ”آن“ کی باقاعدہ نشریات کا آغاز گیارہ اکتوبر 2022 سے ہو چکا ہے، چینل کی رونمائی وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف نے کی اور چینل کی افتتاحی تقریب وزیر اعظم ہاؤس میں منعقد کی گئی۔ اس موقع پر وزیر اعظم میاں شہباز شریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ میں فیملی ٹی وی چینل ”آن“ کے چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر احسن طارق بٹ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں اور یہ امید رکھتا ہوں کہ یہ فیملی چینل بہترین تفریح فراہم کرے گا اور اس چینل کے ذریعے ایسے کسی منفی رجحانات کو تقویت فراہم نہیں کی جائے گی جو کہ بدقسمتی سے آج کل ہمارے کلچر کا حصہ بن گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معاشرتی اقدار اور روایات کو جس طرح سے پامال کرنے کی کوششیں ہو رہی ہیں ”آن“ نہ صرف اس کے آگے دیوار بنے گا بلکہ اسلامی اور مشرقی روایات کو فروغ دینے میں بھی اپنا بھرپور کردار ادا کرے گا۔
بلا شبہ سماجی بگاڑ کی ایک بڑی وجہ یہی ہے جس کی نشاندہی وزیر اعظم میاں شہباز شریف کی طرف سے کی گئی ہے۔ ایسے میں ایسی سوچ اور فکر کو خراج تحسین پیش کرنا چاہیے جو سماجی بگاڑ کی وجوہات بننے والے عوامل کو چیلنج کرتی ہے۔ ”آن“ ٹی وی چینل کے حوالے سے یہ بات یقین کے ساتھ کہی جا سکتی ہے کہ پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری میں ”آن“ ٹی وی چینل مشرقی روایات اور اقدار کا ”امین“ بن کر ابھرے گا اور یہی حقیقت اس کے سلوگن میں مضمر ہے، یعنی ”رشتوں کی پہچان“ آن ”ہی میں دیکھنے کو ملے گی جو کہ ہماری تہذیب کی اعلیٰ شان بھی ہے۔ آخر میں بر صغیر کے ممتاز شاعر ندا فاضلی کے اس شعر کے ساتھ اجازت چاہوں گا۔
رشتوں کا اعتبار وفاؤں کا انتظار
ہم بھی چراغ لے کے ہواؤں میں آئے ہیں