کابل(نیوز ڈیسک)افغان طالبان نے طالبات کے لیے آج سے ہائی اسکول دوبارہ کھولنے کاحکم واپس لے لیا ہے۔
افغان وزارت تعلیم نے لڑکیوں کے تمام ہائی اسکول آج سے کھولنے کا اعلان کیاتھا لیکن جب صبح طالبات اسکول پہنچیں تو انہیں گھر واپس جانے کا حکم دیا گیا۔
خبرایجنسی کے مطابق افغان وزارت تعلیم نے طالبات کیلئے ہائی اسکول تاحکم ثانی بند رکھنے کانوٹس جاری کردیا ہے۔
نوٹیفیکیشن میں اسلامی قانون، افغان ثقافت کے مطابق منصوبے کی تیاری تک لڑکیوں کےہائی اسکول اگلے حکم تک بند رہیں گے۔
افغان وزارت تعلیم نے طالبات کیلئے ہائی اسکول کی بندش پر ردعمل سے گریز کیا ہے۔
دوسری جانب افغانستان میں اقوام متحدہ کےامدادی مشن نے گرلز ہائی اسکولوں کی بندش کی مذمت کی ہے۔
اس کے علاوہ قطر میں موجود امریکی ناظم الامور برائے افغانستان کا کہنا ہے کہ افغانستان میں گرلز ہائی اسکولوں کی بندش مایوس کن ہے، طالبان کی یقین دہانیوں اور بیانات متصادم ہیں۔
واضح رہے کہ افغان وزارت تعلیم نے لڑکیوں کے تمام ہائی اسکول آج سے کھولنے کااعلان کیاتھا۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال اگست میں اقتدار سنبھالنے کے بعد طالبان نے کئی حکم نامے جاری کیے تھے جن میں خواتین کی ملازمت، سفر اور لڑکیوں کی تعلیم پر مکمل پابندی جیسے اعلانات شامل تھے۔
جس کے بعد عالمی برادری نےنہ صرف طالبان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایاتھا بلکہ اوسلو کانفرنس کے موقع پر مغربی ممالک کے نمائندوں نے افغانستان کو دی جانے والی امداد کو ملک میں خواتین کے حقوق، تعلیم، آزادی اظہار اور انسانی حقوق کی فراہمی سے مشروط کیا تھا۔
بین الاقوامی دباؤ ، سخت اقتصادی حالات اور امداد پر عائد شرائط نے طالبان کو اپنے فیصلوں پر نظرثانی کرنے پر مجبور کیا۔رواں برس جنوری میں طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے نئے تعلیمی سال کے آغاز پر تمام تعلیمی مراکز کھولنے کا عندیہ دیا تھا۔