اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطاء بندیال نے فل کورٹ ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل کا ججز کو تنخواہ دار ملازم کہنا انتہائی نامناسب ہے۔
چیف جسٹس نے کہاکہ جس کو کوئی مسئلہ ہے میرے پاس آئے میرے دروازے سب کیلئے کھلے ہیں۔بینچ تشکیل دینا اور کیس لگانا یہ چیف جسٹس کا اختیار ہے۔انہوں نے کہاکہ عدلیہ اور ججز پر انگلیاں اٹھانا بند کریں۔ججز پر الزامات لگانا بند کر دیں،
جس بندے پر اعتراض ہے اس کا نام لیں۔چیف جسٹس نے کہاکہ بینچ تشکیل دینا اور کیس لگانا چیف جسٹس کا اختیار ہے۔چیف جسٹس نے کہاکہ رجسٹرار کی تعیناتی بہترین افسران میں سے کی گئی ہے۔
عوام میں جوکچھ کہاجاتاہے وہ میڈیاکے لیے ہے۔چیف جسٹس کاکہناتھاکہ کسی جج کوبغیرثبوت کے نشانہ نہیں بنایاجاسکتا۔رجسٹرار کوقانون کابھی علم ہے
اورانتظامی معاملات بھی جانتے ہیں۔بینچ تشکیل دینے کااختیار ہمیشہ سے ہی چیف جسٹس کارہاہے۔20سال سے بینچز چیف جسٹس ہی بناتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ بلاوجہ اعتراضات کیوں کیے جاتے ہیں۔کیاآپ چاہتے ہیں کہ انتظامی کام بھی میں کروں۔
میں بھی چند دنوں کامہمان ہوں مجھے بھی چلے جاناہے۔چیف جسٹس نے کہاکہ ججز خود پرلگے الزامات کاجواب نہیں دے سکتے۔فیصلوں پرتنقید کریں ججز کی ذات پرنہیں۔









