اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم آفس کے یوٹیوب چینل کا نام تبدیل کر کے عمران خان کے نام کردیا گیا، سوشل میڈیا پر صحافیوں اور سیاسی تجریہ کاروں نے اس اقدام کی مذمت کی ۔سینئر صحافی طلعت حسین نے اپنے ٹوئٹ میں اس فیصلہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری وسائل سے چلنے والے یوٹیوب چینل کو ذاتی اثاثے میں بدل کر قبضہ کیا گیا ہے ،اگر اسے پارٹی چلا رہی تھی تو وہ کیسے وزیراعظم کے نام پر اکاونٹ چلاسکتی ہے ۔پلڈاٹ کے سربراہ احمد بلال محبوب نے بھی اس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایسے وقت میں جب لوگ کہہ رہے ہیں کہ عمران خان جا رہے ہیں تو یوٹیوب چینل کی عمران خان کے نام پر تبدیلی اس تاثر کو مزید تقویت دے گی ۔ وزیراعظم ہاوس کے ذرائع ابلاغ نے وزیراعظم مخالف صحافیوں کی طرف سے کی جانے والی تنقید کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ یوٹیوب چینل عمران خان کی ہی ملکیت ہے جسے عمران خان نے وزیراعظم بننے کے بعد اس کا نام تبدیل کر کے وزیراعظم آفس رکھ دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق موجودہ سیاسی حالات کی وجہ سے اسے دوبارہ عمران خان کا نام دیا گیا ہے چونکہ فیس بک ، ٹوئٹر اور یوٹیوب پر سارے چینلز وزیراعظم کی ذاتی ملکیت ہیں ۔ذرائع نے کہا کہ چونکہ نام کی تبدیلی پر یوٹیوب انتظامیہ اس چینل کو غیر تصدیق شدہ چینل قراردیتی ہے اس لئے ان عناصر کو شور مچانے کا موقع مل گیا ہے ۔وزیراعظم ہائوس کے ذرائع نے سختی سے اس یوٹیوب چینل کےلئے سرکاری وسائل کے استعمال کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اس چینل کو پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم ہی چلا رہی ہے ،حکومتی اداروں کا اس میں کوئی کردار نہیں ہے ۔ وزیراعظم ہائوس کے ذرائع ابلاغ نے بھی عمران خان مخالف صحافیوں کی طرف سے کی جانے والی تنقید کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس یوٹیوب چینل کو پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم ہی چلاتی ہے اور اس کےلئے کوئی سرکاری وسائل کبھی بھی استعمال نہیں ہوئے ۔
وزیراعظم آفس کے یوٹیوب چینل کا نام تبدیل کر کے عمران خان کے نام کردیا گیا








