لاہور(سپورٹس ڈیسک) اب شاہین کے قریبی ذرائع کا دعویٰ ہےکہ وہ مکمل فٹ نہیں تھے اس کے باوجود انہیں ورلڈکپ کھلایا گیا، شروع کے میچز میں وہ “اسٹرگل ” کرتے رہے اور فائنل میں وہ دوبارہ اسی گھٹنے کی انجری کا شکار ہوگئے۔
نجی ٹی وی کے مطابق پی سی بی کا میڈیکل یونٹ حقیقت بیان نہیں کر رہا، شاہین کی انجری سنجیدہ نوعیت کی ہے اور انہیں ” ٹئیر ٹو ” ہے،شاہین آفریدی کی صورتحال ایسی نہیں ہے جیسی بورڈ بتا رہا ہے، بورڈ کو رپورٹ سامنے لانی چاہیے۔
دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ کے مطابق پیر کو میلبرن میں شاہین کا ایم آر آئی اسکین ہوا، پی سی بی کے چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر نجیب اللہ سومرو اور آسٹریلوی ڈاکٹر پیٹر نے اپنی رپورٹ میں تصدیق کی کہ شاہین آفریدی کی انجری کی نوعیت سنجیدہ نہیں ، وہ اب بہت بہتر محسوس کررہے ہیں، ڈاکٹرز نے انہیں دو ہفتے آرام کا مشورہ دیا ہے۔ پی سی بی کے مطابق شاہین آفریدی کے اسکین میں بڑی انجری کی نشاندہی نہیں ہوئی، وہ دو ہفتے بعد ایکشن میں ہوں گے ،انگلینڈ کے خلاف پہلا ٹیسٹ نہیں کھیلیں گے ، باقی میچز میں شرکت بھی فٹنس سے مشروط ہوگی۔









