بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

(ن) کے گڑھ میں مریم کو مایوسی کا سامنا ، مقامی قیادت کارکنوں کو باہر نکالے میں ناکام

گوجرانوالہ (مانیٹرنگ ڈیسک)سابق وزیراعظم نوازشریف کی صاحبزادی مریم نوازشریف اور (ن) لیگ کے سربراہ شہبازشریف کے صاحبزادے حمزہ شہباز کی قیادت میں گزشتہ شب لاہور سے (ن) لیگ کے گڑھ سمجھے جانے والے گوجرانوالہ پہنچنے والے مہنگائی مکاﺅ مارچ میں نہ صرف گوجرانوالہ کے عام شہریوں بلکہ (ن) لیگ کے پکے کارکنوں کی طرف سے عدم دلچسپی کااظہار ،

مریم نواز اس صورتحال کے پیش نظر گوجرانوالہ میں جلسہ عام جو پہلے دوپہر میں ہونا تھا اس کو تبدیل کرکے شام چھ بجے کرنے پر مجبور ہو گئیں ۔سابق وفاقی وزیر خرم دستگیر اور مسلم لیگ( ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب کی پریس کانفرنس میں ان کی باڈی لینگویج ساری حقیقت بیان کررہی تھی ۔ رپورٹرز کے تلخ سوالات پر خرم دستگیر نے عجلت میں اپنی پریس کانفرنس ختم کر دی ۔

(ن )لیگ کے ایک انتہائی قریب سمجھے جانے والے نجی ٹی وی کے مارچ کے ساتھ لاہور سے سفر کرنے والے رپورٹر نے گوجرانوالہ میں (ن) لیگ کے جلسے کی جگہ سے مقررہ وقت تین بجے کے بعد اپنی لائیو رپورٹ میں بتایا کہ جلسہ گاہ میں انتہائی مایوس کن حاضری ہے

اوریہاں چند سو کارکنوں کی موجودگی کی وجہ سے ابھی تک (ن) لیگی قیادت جلسہ گاہ میں نہیں آئی ۔ رپورٹ کے مطابق اسی وجہ سے جلسہ کا ٹائم تبدیل کر کے شام 6بجے کر دیا گیا ہے ، رپورٹ کے مطابق جب لاہور سے گزشتہ شام یہ مارچ روانہ ہوا تو اس وقت بھی حاضری اور گاڑیوں کی تعداد مایوس کن تھی تاہم بعد میں شاہدرہ چوک پر کارکنوں کی بڑی تعداد دیکھنے

میں آئی جو کہ گوجرانوالہ میں بالکل نظر نہیں آرہی ۔مریم نواز جو گزشتہ رات سے (ن )لیگ کے ایک مقامی ایم پی اے کے گھر پر مقیم ہے ان کی بھی کوئی مصروفیت سامنے نہیں آئی تاہم ن لیگ کے ایک بڑی حامی سمجھے جانے والے نجی ٹی وی پر ان کے لئے پکائے جانے والے انوائے اقسام کے کھانوں کی رپورٹ مسلسل دکھائی جاتی رہی ۔

واضح رہے کہ گوجرانوالہ (ن)لیگ کا انتہائی مضبوط قلعہ سمجھا جاتا ہے اور 2018کے انتخابات میں پورے گوجرانوالہ ڈویژن سے پی ٹی آئی ایک نشست جیت سکی تھی ۔