کیلفورنیا(نیوزڈیسک) ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ تھوڑی مقدار میں مگر مسلسل کی جانے والی ورزش چھاتی کے سرطان سے بچ جانے والوں میں موت کے خطرات کو 60 فی صد تک کم کرسکتی ہے۔
کیلیفورنیا میں سائنس دانوں نے ایک تحقیق میں 315 پوسٹ مینو پوزل خواتین (وہ خواتین جو مخصوص ایام کے دور سے گزر چکی ہوں) کا معائنہ کیا جو چھاتی کے سرطان سے بچ گئیں تھیں۔ ان خواتین میں بیماری کی ابتدائی تشخیص کم از کم دو سال قبل ہوئی تھی۔
محققین نے تحقیق کے شرکاء کے انٹرویو 2013 سے 2015 کے درمیان لیے اور ان کا معائنہ ان شرکاء کی موت یا رواں سال اپریل میں مطالعے کے اختتام تک جاری رکھا۔
سرگرمیوں کے سوالنامے میں ایک ہفتے میں کم از کم 15 منٹ کی ورزش کے دورانیے کو دیکھا گیا۔
شرکاء، جن کی اوسط عمر 71 برس تھی، کو ان کی ورزش کی مقدار کی بنیاد پر تین گروپس یعنی فعال، متعدل فعال یا ناکافی فعال میں تقسیم کیا گیا۔
وہ لوگ جنہوں نے سات دنوں کے دورانیے میں تسلسل کے ساتھ 15 منٹ سے کم وقت ورزش کی ان کو ناکافی فعال سمجھا گیا۔
جاما نیٹورک اوپن میں شائع ہونے والی تحقیق میں معلوم ہوا کہ فعال اور معتدل فعال لوگوں میں موت کے خطرات 60 فی صد تک کم تھے۔
محققین اب علاج کے معاملات میں ورزش کو شامل کرنے پر زور دے رہے ہیں کیوں کہ نتائج کے مطابق معتدل مقدار میں سرگرمی بھی بقا کو طول دینے میں اہم ہوسکتی ہے۔
چھاتی کا سرطان دنیا میں سرطان کی سب سے عام قسم ہے۔ ہر سال امریکا میں 2 لاکھ 70 کیسز کی تشخیص ہوتی ہے جبکہ برطانیہ میں 55 ہزار سے زائد نئے کیسز سامنے آتے ہیں۔