لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان مسلم لیگ ن اور مسلم لیگ ق کے درمیان آئندہ انتخابات میں سیٹوں کے معاملے پر ڈیڈلاک،ق لیگ نے 15نشستوں پر ایڈجسٹمنٹ کا مطالبہ کردیا۔تفصیلات کے مطابق اتوار کی شب خواجہ آصف،سعد رفیق،راناثنااللہ ،عطاتارڑودیگرپرمشتمل مسلم لیگ ن کے وفد نے چودھری برادران سے ملاقات کی جس میں تحریک اعتماد سمیت موجودہ سیاسی صورت حال اور مستقبل کی حکمت عملی کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ملاقات کے بعد صحافیوںسے گفتگوکرتے ہوئے سعد رفیق نے کہاکہ ملاقات میں موجودہ سیاسی صورت حال پر تفصیلی مشاورت ہوئی، ہمارے آپس میں رابطے رہتے ہیں، ماضی میں بھی مل کر کام کیا ہے۔ انہون نے نوازشریف کی طرف سے پرویزالٰہی کو منصب دینے سے انکار کی تردید کرتے ہوئے کہا اس حوالے سےمیڈیا پر چلنے والی خبر بے بنیاد ہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد نہ تو کسی لے دے کے لئے اور نہ ہی ذاتی مفاد کے لئے لائے ہیں،اگر پاکستان کو مسائل سے نکالنا ہے تو اس حکومت کو گھر بھیجنا ہوگا۔ہم اپنا مقدمہ ق لیگ کی قیادت کے سامنے رکھااور دلائل دیئے۔ اس موقع پر ق لیگ کے رہنما طارق بشیر چیمہ نے کہاکہ حکومت کے ساتھ ساڑھے تین سالا کا تجربہ اچھا نہیں رہا، ہمیں عدم اعتماد سے پہلے فیصلہ کرنا ہے خواہش ہے کہ اتحادی مل کر چلیں تاہم بے اے پی اپنے مسائل ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہم ایک دوروزمیں فیصلہ کردیں گے۔ادھر ذرائع کے مطابق ن لیگ اور ق لیگ کے درمیان آئندہ انتخابات میں سیٹوں کے معاملے پر ڈیڈلاک ہے،ق لیگ نے 15سیٹوں پر ایڈجسٹمنٹ کا مطالبہ کردیا ،ن لیگ چاہتی ہے کہ جتنی سیٹیں اس وقت ہیں انہی پر ایڈجسٹمنٹ کی جائے۔اس معاملےپر ن لیگ اورق لیگ کے رہنمائوں کے درمیان کل پھر ملاقات متوقع ہے۔
ن اور ق لیگ میں آئندہ انتخابات میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر ڈیڈلاک








