بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

حکمرانوں نے ملک کو مالی کرپشن کے ساتھ ساتھ اخلاقی کرپشن سے بھی دوچار کیا، سراج الحق

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک میں بے برکتی اور افلاس سودی نظام کی وجہ سے ہے۔ موجودہ مالیاتی نظام قائداعظمؒ کی ہدایات اور آئین پاکستان کی دفعات کے برعکس، اسلامی نظریاتی کونسل اور علما کی سفارشات کی نفی اور وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کی خلاف ورزیوں پر استوار ہے۔ سودخوروں سے توقع نہیں کہ وہ سودی معیشت کے خلاف اقدامات اٹھائیں گے۔ حکمرانوں نے ملک کو مالی کرپشن کے ساتھ ساتھ اخلاقی کرپشن سے بھی دوچار کیا، ٹرانس جینڈر ایکٹ اور گھریلو تشدد نامی نام نہاد قانون اس کی مثالیں ہیں۔ حکمران نہیں چاہتے کہ غریبوں کے بچے تعلیم حاصل کریں اور آگے بڑھیں۔ بہتری لانے کے لیے گورننس کو بہتر کرنا ہو گا، اہل اور ایماندار قیادت ہی ایسا کر سکتی ہے۔ پورے نظام کو اسلامی خطوط پر استوار کرنا ہو گا، جماعت اسلامی اس مقصد کے حصول کے لیے واحد آپشن ہے، موجودہ حکمرانوں سے توقع نہیں کہ وہ بہتری لائیں گے، انھیں قوم نے بار بار آزمایا اور بار بار دھوکا کھایا۔ جماعت اسلامی سے وابستہ ہر شخص کم از کم سو افراد تک تحریک کا پیغام پہنچائے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے تیمر گرہ دیرپائن میں کارکنان جماعت سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر ضلع اعزاز الملک افکاری اورسابق ایم این اے صاحبزادہ یعقوب بھی اس موقع پر موجود تھے۔امیر جماعت نے کہا کہ موجودہ حکمران اگر سو سال بھی ملک پر مسلط رہیں تو بہتری نہیں آئے گی، انھوں نے عام طالب علم پر تعلیم کے دروازے بند کر دیے، ڈھائی کروڑ بچے غربت کی وجہ سے سکولوں سے باہر ہیں، غریبوں کے لیے علاج کی سہولیات دستیاب نہیں، ملک میں 80فیصد سے زیادہ آبادی پینے کے صاف پانی سے محروم ہے، پاکستان کا شمار ان دس بڑے ممالک میں ہوتا ہے جہاں زچگی کے دوران سب سے زیادہ اموات ہوتی ہیں، کرپشن میں بھی ہمارے ملک کے ریکارڈ بنے ہوئے ہیں، یہاں طاقتور کے لیے قانون موم کی ناک، غریب معمولی غلطی پر دھر لیا جاتا ہے۔ ملک میں لاکھوں انسانوں کو پیٹ بھر کر کھانا دستیاب نہیں، پڑھے لکھے لوگ چوکوں چوراہوں میں مزدوری کی تلاش میں بیٹھے ہیں، کسان اور مزدور بھی پریشان ہے اور تنخواہ دار طبقہ بھی۔ حکمرانوں کی پالیسی قرضہ لو اور ڈنگ ٹپاؤ کے علاوہ اور کچھ نہیں۔ پاکستان میں آج تک آئی ایم ایف سے 22پروگرام لیے، ہر پروگرام کا اختتام ناکامی کی صورت میں نکلتا ہے۔ ہمارا عدالتی نظام تباہ، ایوان ربڑسٹمپ، الیکشن کمیشن بے وقعت ہے۔ انھوں نے کہا کہ سالہاسال اقتدار میں رہنے والی سیاسی جماعتوں کے رہنما جھوٹ بولنے اور بلند و بانگ دعوے کرنے کی بجائے عوم کو اپنی کارکردگی بتائیں۔ سراج الحق نے کہا کہ کرپشن ملک کو دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے، احتساب کے اداروں کے نام باقی رہ گئے۔ پی ٹی آئی نے نیب کے پَر نوچے تو موجودہ پی ڈی ایم کی حکومت نے اس کے دانت نکال دیے، دونوں اطراف احتساب نہیں چاہتیں۔ حکمران جماعتیں سٹیٹس کو کی علمبردار اور استعماری ایجنڈا کی وفادار ہیں۔ ملک میں وسائل کی کمی نہیں بلکہ ان کی غیرمنصفانہ تقسیم نے اصل خرابی پیدا کی ہے، ایک طرف دولت کے انبار پر بیٹھی دوفیصد حکمران اشرافیہ ہے، دوسری جانب بنیادی وسائل سے محروم کروڑوں افراد ہیں۔خاندانوں کی بادشاہت نے ملک کو تباہی سے دوچار کیا۔ انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی، ن لیگ اور پیپلزپارٹی بری طرح ایکسپوز ہو گئیں ہیں، ان کی نااہلی کھل کر سامنے آ گئی۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی عدل و انصاف اور مساوات کے اصولوں پر معاشرے کی تشکیل چاہتی ہے۔ ہم اللہ کے دین کو تخت پر لانے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ ہم سودی معیشت سے نجات چاہتے ہیں، ہماری لڑائی عوام کے حقوق کے تحفظ کے لیے ہے۔