بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

آئینی ترامیم پر پیداڈیڈلاک ختم کرنیکی آخری کوشش

اسلام آباد(طارق محمود سمیر) 26ویں آئینی ترمیم کے مسودے پر اتفاق رائے ہونے کے باوجود جے یو آئی سے پیدا ہونے والے ڈیڈلاک کے خاتمے کی آخری کوششیں شروع کردی گئیں ،جے یوآئی کے لاپتہ ہونیوالے دو سینیٹرز میں سے ایک واپس آگیا ہے اور انہوں نے پارٹی قیادت کو کہا ہے کہ ان کے موبائل کے سگنل بند ہوگئے تھے اور وہ اپنے کسی
رشتہ دار کے پاس تھے ۔ جے یوآئی نے ووٹ دینے پر مشروط آمادگی ظاہر کردی ہے اور حکومت کیلئے دو شرائط رکھی ہیں ،ایک ان کے لاپتہ سینیٹرز واپس کئے جائیں اور دوسری آئینی ترمیم میں دو جے یو آئی کے اعتراضات دور کئے جائیں ۔ اس ضمن میں روزنامہ ممتاز کو جے یو آئی کے ذمہ دار ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ رات جب تحریک انصاف کی قیادت سے مولانا فضل الرحمان کی ملاقات جاری تھی تو اس وقت انہیں اطلاع ملی کے ان کے دوسینیٹر عبدالشکور اور ملک احمد مبینہ طور پر اغوا ہوگئے ہیں جس پر مولانا سخت غصے میں آگئے اور انہوں نے مذاکرات کا سلسلہ بند کردیا جس پر پہلے بلاول بھٹو مولانا فضل الرحمان کے گھر پہنچے اور رات گئے دو بجے کے قریب وزیراعظم شہبازشریف بھی وہاں پہنچ گئے جس پر مولانا نے ان سے شکوہ کیا کہ ایک طرف آپ مذاکرات کر رہے ہیں تو دوسری ہمارے بندے غائب کئے جا رہے ہیں ۔ذرائع کے مطابق اس موقع پر جے یو آئی کے سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدر ی نے وزیراعظم کو ایک دیہاتی مثال سناتے ہوئے کہا کہ ایک گائوں میں فوتگی ہوئی تھی اور ایک طرف ایصال ثواب کیلئے قرآن خوانی کا سلسلہ جاری تھا اور دوسری طرف ڈھول بجائے جارہے تھے تو وہاں لوگ حیران بھی ہورہے تھے کہ یہ کیا ہورہا ہے جس پر وزیراعظم نے کہا کہ آپ کی اس بات کاکیا مطلب ہے جس پر مولانا غفور حیدر ی نے کہا کہ ایک طرف آپ مذاکرات کر رہے ہیں اور دوسری طرف ہماری بے عزتی کر رہے ہیں جس پر وزیراعظم نے کہا کہ اگر آپ کی بات درست ہے تو اس کا ازالہ کیا جائے گا ۔ ذرائع کے مطابق اس موقع پر مولانا نے وزیراعظم سے کہا کہ پی ٹی آئی وفد کی جیل میں عمران خان سے ملاقات کرائی جائے تا کہ پی ٹی آئی کو ووٹ دینے پر قائل کیا جا سکے ۔کامران مرتضیٰ کا یہ اعتراض ہے کہ اوورسیز پاکستانیز کو الیکشن لڑنے کی اجازت نہ دی جائے اور یہ ترمیم واپس لی جائے ۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ ترمیم حکومت واپس لے لے تو ہوسکتا ہے کہ ہماری پارٹی آئینی ترمیم پر ووٹ دینے کا فیصلہ کر لے ۔