اسلام آباد(نیوزڈیسک)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر سیف اللّٰہ ابڑو نے سینیٹ کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا۔سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے سیف اللّٰہ ابڑو نے کہا کہ میں آج سینیٹ کی رکینت سے استعفی دیتا ہوں، جس کے جواب میں چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ہم آپ کو پھر سینیٹر بنا دیں گے۔
سیف اللّٰہ ابڑو نے کہا کہ پاک بھارت جنگ میں پاکستان کی فتح ہم سب کے لیے فخر ہے، امریکی صدر ٹرمپ نے جتنی عزت ہمارے فیلڈ مارشل کو دی کسی صدر وزیراعظم کو نہیں دی۔
پی ٹی آئی سینیٹر سیف اللّٰہ ابڑو اور جے یو آئی کے سینیٹر احمد خان نے 27ویں ترمیم کے حق میں ووٹ دیا
انہوں نے کہا کہ پہلے یہی کام فروغ نسیم کرتے تھے اب آپ کر رہے ہیں پی ٹی آئی آئے گی تو یہی کام بیرسٹر علی ظفر کریں گے، 26ویں آئینی ترمیم کے وقت میری بیگم گرفتار ہوئی تھی، میرے 10 فیملی ممبر اٹھائے گئے، کس پی ٹی آئی رکن نے میرے لیے آواز نہیں اٹھائی۔
خیال رہے کہ سینیٹ میں 27ویں آئینی ترمیم منظور کرلی گئی، 64 اراکین نے ووٹ دیا۔ اس سے قبل ترمیم کی 59 شقوں کی سلسلہ وار منظوری دی گئی۔
مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم کے مسودے کی منظوری کے لیے سینیٹ اجلاس میں وزیر قانون اعظم نذیر تاررڑ نے آئینی ترمیمی بل پیش کرنے کی تحریک پیش کی۔
اپوزیش کے شور شرابے میں ستائیسویں آئینی ترمیم کی سینیٹ سے منظوری کرلی گئی، حکومت کو سینیٹ میں مطلوبہ 64 ووٹ مل گئے، 27ویں آئینی ترمیم کی شق وار منظوری کا عمل مکمل ہونے کے بعد تمام شقیں منظور کرلی گئیں۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا ایک ووٹ ٹوٹ گیا، سیف اللّٰہ ابڑو نے ترمیم کے حق میں ووٹ دیا، جے یو آئی ف کے احمد خان نے بھی ترمیم کے حق میں ووٹ دیا۔
مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم کے مسودے کی منظوری کے لیے سینیٹ اجلاس میں پی ٹی آئی سینیٹر سیف اللّٰہ ابڑو اور جمعیت علماء اسلام ف کے سینیٹر احمد خان نے ترمیم کے حق میں ووٹ دیا۔
پی ٹی آئی ارکان نے چیئرمین سینیٹ کے ڈائس کے سامنے احتجاج کیا، سینیٹر سیف اللّٰہ ابڑو نشست پر بیٹھے رہے، احتجاج میں شریک نہیں ہوئے۔









