**اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمان ملک کا سب سے بڑا ادارہ ہے، اور یہاں آئینی و قانونی عمل کے تحت قانون سازی ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب پارلیمان سیاسی عمل کے تحت آئینی ترمیم کر رہا ہے تو اپوزیشن کو تکلیف ہو رہی ہے۔
عطا تارڑ نے کہا کہ اپوزیشن حقائق کو پس پشت ڈال رہی ہے اور حقیقی قانون سازی برداشت نہیں کر پا رہی۔ پی ٹی آئی کے دور میں آئین کے ساتھ کھلواڑ کیا گیا، جب قاسم سوری آئین شکنی کر رہے تھے تو یہ کیوں خاموش تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ نفرت کے بیج بونے والوں کو کبھی معاف نہیں کیا جا سکتا۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پی ٹی آئی والوں نے 27ویں آئینی ترمیم پر کوئی تجویز پیش نہیں کی۔ اگر اپوزیشن والے شق وار تجاویز دیتے تو قانون سازی مزید مؤثر ہو سکتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ان کا دور حکومت فسطائیت کی مثال تھا، ہم انہیں سمجھاتے رہے کہ سیاسی اختلاف کریں دشمنی نہیں۔
عطا تارڑ نے کہا کہ پی ٹی آئی کے لوگ مشرف کے ریفرنڈم میں پیش پیش تھے، یہ 2018 میں چور دروازے سے اقتدار میں آئے۔ اب جب پارلیمان آئینی طریقے سے کام کر رہی ہے تو یہ شور مچا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے بعض رہنما ایسی باتیں کرتے ہیں جو افغانستان اور بھارت میں سرخیوں کا حصہ بنتی ہیں۔ محمود اچکزئی کی تقریر میں بھی کابل کے علاوہ اور کوئی بات نہیں تھی۔ عطا تارڑ نے کہا کہ اپوزیشن کو بل پڑھے بغیر شور مچانے اور بیانیہ بنانے سے گریز کرنا چاہیے، کیونکہ ملک کے استحکام کے لیے سیاسی بالغ نظری ضروری ہے۔









