پاکستانی فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی کا کہنا ہے کہ انجری کے دوران کا وقت بہت مشکل اور کھٹن تھا لیکن 2 ماہ سے زیادہ کا وقت اکیلے ایک کمرے میں رہنا اور پھر ری ہیب کے عمل سے گزرنا ایک مشکل کام ہے۔
شاہین شاہ آفریدی نے اپنی کہانی پی سی بی ویب پر حارث رؤف سے کی گئی گفتگو میں سنائی، شاہین شاہ آفریدی نے کہا کہ جو بھی مشکلیں آتی ہیں اللہ کی طرف سے آتی ہیں انھیں یقین تھا کہ یہ مشکل وقت گزر جائے گا۔
شاہین کے مطابق انھیں امید تھی کہ میں کم بیک کروں گا اور ہدف تھا ورلڈ کپ میں شرکت کرنا اور ٹیم کو جوائن کرنا ہے، پاکستان ٹیم کے تمام کھلاڑی انجری کے دوران ان سے رابطے میں رہتے تھے۔۔
Shaheen Shah Afridi's road to recovery 🦅
Full video 👉 https://t.co/Ep6SORK2Fo#T20WorldCup | #WeHaveWeWill pic.twitter.com/6iCAY3MuRX
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) October 20, 2022
شاہین شاہ آفریدی نے کہا کہ ان کی غیر موجودگی میں ٹیم اچھا کھیل رہی تھی جس سے ان کی حوصلے مزید بڑھ رہے تھے کہ ٹیم پاکستان ایک کھلاڑی پر ہی انحصار نہیں کرتی اورجس طرح ان کی غیر موجودگی میں حارث رؤف نے بولنگ کی وہ قابل تعریف ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ابتدا میں تو ان سے چلا بھی نہیں جارہا تھا دوڑنا تو دور کی بات تھی ، پہلے تھوڑی تھوڑی واک شروع کی، تیز تیز چلنا شروع کیا پھر ہلکی رننگ کرنا شروع کی اور پھر آہستہ آہستہ بولنگ کا عمل شروع کیا ۔
دوران گفتگو حارث رؤف نے بھی شاہین شاہ کی ہمت کی تعریف کی اور کہا کہ وہ اتنی بڑی انجری سے نجات حاصل کرکے دوبارہ ٹیم میں واپس آئے ہیں، انہیں شاہین شاہ کی انجری دیکھ کر ڈر سا لگ گیا تھا کیوں کہ وہ ہر میچ سے قبل شاہین شاہ سے مشورہ لیتے تھے کہ کس طرح بولنگ کرنی ہے۔









