بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

فٹبال ورلڈ کپ، مراکش سیمی فائنل میں پہنچنے والی پہلی عرب افریقی ٹیم

کراچی (سپورٹس ڈیسک) مراکش نے قطر میں جاری فٹبال ورلڈ کپ میں تاریخ رقم کرتے ہوئے پرتگال کو شکست دے دی، مراکش ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچے والی پہلی عرب اور افریقی ٹیم بن گئی ہے جبکہ مراکش موجودہ ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچنے والی واحد مسلم ٹیم بھی بن گئی ہے ،پرتگال کی ٹیم گزشتہ 16برس کے دوران پہلی بار ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں نہیں پہنچ سکی ، اسٹار فٹبالر کرسٹیانو رونالڈو روتے ہوئے گراونڈ سے باہر گئے ، اس سے قبل مراکش کی ٹیم اسپین اور بلجیم کو بھی اپ سیٹ شکست دے چکی ہے، مراکشی ٹیم کی ہر جیت میں اس کے مضبوط دفاع کا زیادہ کردار رہا ، مراکشی ٹیم کے گول کیپر یاسین بونوو کیخلاف پورے ٹورنامنٹ میں صرف ایک گول ہوا وہ بھی کینیڈا کیخلاف میچ میں اوون گول کے نتیجے میں ہوا تھا ، سیمی فائنل میں مراکشی ٹیم کو بدھ کے روز انگلینڈ یا فرانس کا سامنا کرنا پڑے گا اور ان میں سے کسی ایک ٹیم کو بھی مراکش کے ہاتھوں شکست کا سامنا ہوسکتا ہے ، پرتگال کیخلاف مراکشی کھلاڑی انصیری نے ہیڈ کے ذریعے سے گول کیا جو ورلڈ کپ میں مراکشی ٹیم کا ہیڈر کے ذریعے دوسرا گول ہے جبکہ ہیڈ کے ذریعے پہلا گول بھی انصیری ہی نے 2018کے ورلڈ کپ میں اسپین کیخلاف کیا تھا ، مراکشی کھلاڑی سفیان امرابط کے پاس ورلڈ کپ 2022کے دوران 41مرتبہ فٹبال کی پزیشن رہی جو موجودہ ورلڈ کپ میں کسی بھی کھلاڑی سے زیادہ ہے ۔ مراکش کی سیمی فائنل تک رسائی پر مشرق وسطیٰ کے کئی ممالک ، افریقی ، یورپی اور مغربی ممالک میں بھی مراکشی اور مسلم شہریوں جشن منایا ۔ قاہرہ، غزہ ، الجزائر، رملہ ، تیونس ، برسلز، میڈرڈ ، پیرس سمیت کئی بڑے شہروں میں مراکشی شہریوں اور شائقین فٹبال کا جشن ، مراکش کے دارالحکومت رباط ، مراکش اور دارالبیضا میں ہزاروں افراد سڑکوں پر دیوانہ وار نکل آئے جنہوں نے اپنے ملک کے پرچم اٹھارکھے تھے، مردوں ، خواتین اور بچوں نے مراکشی ٹیم کی شرٹس زیب تن کر رکھی تھی ،اس موقع پر آتش بازی کا شاندار مظاہرہ بھی کیا گیا ، قطر کے الثامامہ اسٹیڈیم کے اندر اور باہر مراکشی شائقین نے ایک دوسرے کو گلے لگا کر مبارکباد پیش کی ، عراق کے دارالحکومت بغداد میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے سڑکوں پر جشن منایا ، قطری نشریاتی ادارے کے مطابق بغداد میں لوگوں نے اس طرح جشن منایا جیسے ان کی اپنی ٹیم سیمی فائنل میں پہنچی ہو ، فلسطین کے کئی علاقوں مقبوضہ مغربی کنارے اور غزہ میں بھی فلسطینیوں نے جشن منایا ، غزہ میں ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے ۔ اسی طرح یورپ کے کئی بڑے شہروں میں بھی مراکشی شہریوں نے جشن منایا ، بلجیم کےد ارالحکومت برسلز منی مراکش کا منظر پیش کرتا رہا جبکہ دیگر شہروں میں بھی مراکشی شائقین نے ریلیاں نکالیں۔