اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) نواز شریف کو ڈپلومیٹک پاسپورٹ کا اجراء روکنے اور وطن واپسی پر گرفتار کرنے کی درخواست کی سماعت کے دوران اسلام آباد ہائیکور ٹ نے ریمارکس دیے کہ اشتہاری کو سرینڈر کرنا ضروری ہے ، اشتہاری کسی بھی ریلیف کا مستحق نہیں رہا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے شہری نعیم حیدر کی درخواست پر سماعت کی ، عدالت نے استفسار کیا کہ بتائیں وفاقی حکومت نے کب آرڈر کیا جس سے آپ متاثر ہوئے ہیں، یہ کورٹ ہوا میں تو کوئی آرڈر نہیں کرے گی ، پورے میڈیا میں اس کے چرچے ہیں ، ہم نے کوشش کی کہ وہ آرڈر ملے مگر نہیں مل سکا ، عدالتی فیصلے میں موجود ہے کہ اشتہاری کا سرینڈر کرنا ضروری ہے ۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ کوئی اشتہاری ہے تو اس کے ساتھ قانون کے مطابق کارروائی ہو گی ۔ وکیل درخواست گزار نے کہا کہ اشتہاری کو پاسپورٹ جاری ہو تو عدالت کی عزت کا سوال ہے ۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ اس عدالت کی عزت عدالتی فیصلے ہیں ۔
عدالت نے درخواست گزار سے کہا ک عدالت کے پاس پہلے سے ہی بہت کیسز ہیں ، سائلین کیلئے قیمتی وقت ہے ، عدالتی وقت ضائع کرنے پر کیوں نہ آپ پر جرمانہ عائد کیا جائے ۔
عدالت نے درخواست قابل سماعت ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا۔