بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ واپس لیے جانے کا امکان

اسلام آباد ( مانیٹرنگ ڈیسک) حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ واپس لینے کا امکان ہے۔ ایک رپورٹ کیا ہے کہ حکومت کا خیال ہے سستی پیٹرولیم مصنوعات کے لیے اربوں روپے کے اس بڑے پیکج سے عوام کو سبسڈی دینا کوئی قابل عمل آپشن نہیں ہے اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) بھی اسلام آباد کے ساتھ اپنا پروگرام جاری رکھنے کے لیے اس فیصلے سے ناخوش ہے۔
دریں اثنا اس حکومت کے ممکنہ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے بھی حکومت کی جانب سے اس بہت زیادہ بوجھ کو برداشت کرنے میں ناکامی کا اظہار کیا اور اعلان کیا کہ حکومت کو اپنا حالیہ فیصلہ واپس لینا پڑ سکتا ہے کیوں کہ پٹرول اور ڈیزل پر سبسڈی جاری رکھنے کا فیصلہ ایک مشکل تھا اور اس پر نظر ثانی کی جائے گی۔بتایا گیا ہے کہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ جائزے کے بعد پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کہاں رہیں گی تاہم مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف عوام پر ایسی قیمتوں کے علاوہ زیادہ ٹیکس لگانے کے موڈ میں نہیں ہیں لیکن ساتھ ہی ہم اپنی مالی اور بیرونی مالی حالت کو مزید خراب نہیں ہونے دے سکتے اور اپنے ترقیاتی شراکت داروں کو باہر نہیں جانے دے سکتے ، جس کے لیے سخت انتخاب کرنے کی ضرورت ہے کیوں کہ ایندھن کی قیمتوں میں سبسڈی حکومتی اخراجات میں اضافے اور قرضوں میں اضافے سے آرہی ہے۔رپورٹ کے مطابق 2009ء میں پاکستان آئی ایم ایف کے پاس گیا تھا اور 39 ماہ کے دوران 6 بلین ڈالر کی توسیعی فنڈ سہولت کے لیے معاہدہ کیا تھا ، اب تک اسلام آباد کو اس میں سے نصف سے زیادہ رقم مل چکی ہے اور یہ پروگرام ستمبر میں ختم ہونا ہے۔ اس ضمن میں معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ چونکہ آئی ایم ایف بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہ کرنے اور ان میں 10 روپے لیٹر کمی کرنے پر بھی پچھلی حکومت سے خوش نہیں ہے اس لیے موجودہ حکومت قیمتیں بڑھانے پر مجبور ہوگی۔