بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

عمران خان کے فوج مخالف بیانیہ نے پی ٹی آئی کا شیرازہ بکھیر دیا

اسلام آباد(اصغر چوہدری )چیئرمین تحریک انصاف کے فوج مخالف بیانیہ نے پی ٹی آئی کا شیرازہ بکھیر دیا،عمران خان کے حقیقی کزن اور پارٹی کے چیف آرگنائزر سیف اللہ نیازی بھی ساتھ چھوڑ گئے ،سابق وزیر اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان ،ابرار الحق ،مراد راس،پنجاب ،سندھ اور خیبر پختونخوائ اسمبلیوں کے ارکان اور درجنوں پارٹی راہنمائوں نے لاتعلقی کا اعلان کردیا ،چیئرمین عمران خان کے مشیر خاص ڈاکٹر بابر اعوان پاکستان چھوڑ گے ،فیاض الحسن چوہان کے بعد ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کے عمران خان پر سنگین الزامات ،اگلے 48گھنٹوں میں مزید اہم ترین شخصیات کا پارٹی سے الگ ہونے کا امکان ۔جمعہ کو نیشنل پریس کلب میں مختصر ترین پریس کانفرنس میں سیف اللہ نیازی نے کہا کہ 9مئی کے واقعات پر انتہائی افسردہ ہوں،گزشتہ ایک سال سے بہت ڈسٹرب ہوں ،اپنی صحت اور فیملی پر توجہ مزکور رکھنا چاہتا ہوں ،اس لیئے پی ٹی آئی کے عہدے اور پارٹی سے استعفی دے رہاہوں ،جس کے بعد تیزی کے ساتھ سیف اللہ نیازی پریس کانفرس ہال سے نکل گے اور کسی صحافی کا کوئی سوال بھی نہیں لیا ۔قبل ازیں نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطابک رتے ہوئے سابق وزیر اطلاعات ڈاکٹرفردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت نوجوانوں کے ذہنو ں کو زہر آلود کیا گیا ان کے دل میں وطن کیلئے نفرت پیدا کی گئی ملک دشمن ایجنڈے کی تکمیل کیلئے ان کو استعمال کیا گیا اپنے 22سالہ کیریئر میں اس طرح کے واقعات نہیں دیکھے ۔انہوں نے کہا کہ میرے لئے سب سے پہلے پاکستان ہے نو مئی کے واقعات کی پرزور مذمت کرتی ہوں ملک دشمنوں کا آلہ کار بننے کیلئے پی ٹی آئی میں شامل نہیں ہوئی تھیں اس لیئے اپنی راہیں جدا کررہی ہوں سیاست پہلے بھی کی اور اب بھی جاری رکھوں گی۔ فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ پی ٹی آئی کو ایک مخصوص ٹولے نے قبضے میں لیا ہوا ہے عمرا ن خان جس بند گلی میں پہنچ گئے ہیں یہاں تک ان کو پہنچانے والے ان کے دائیں بائیں کھڑے ہیں قومی خزانے سے اربوں روپے خرچ کرکے منفی پروپیگنڈہ پھیلایا گیا، تمام پرتشدد واقعات کی منصوبہ بندی زمان پارک میں کی گئی، منصوبہ بندی کے تحت شہدائ کی یادگاروں پر حملے کئے گئے، تحریک انصاف نے ملک میں نفرت کی سیاست کو فروغ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان جب وزیراعظم تھے تو وزیراعظم ہائوس کو ایک مخصوص ٹولے نے آماجگاہ بنا کر قومی اداروں کو نقصان پہنچایا ، نو مئی کے واقعات کی شفاف تحقیقات کرکے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے اور سخت سے سخت سز ا دی جائے تاکہ آئند ہ کوئی شہدائ کی یادگاروں کو میلی آنکھ سے بھی دیکھنے کی جرات نہ کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو ایک شخص کی انا اور اور ہٹ دھرمی کی بھینٹ چڑھایا جارہا ہے انہیں گمراہ کیا جارہا ہے میں شرپسندکارروائیوں کی وجہ سے پی ٹی آئی چھوڑ رہی ہوں ۔عمران خان کا ایجنڈا ملک کیلئے زہر قاتل ہے۔ فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ٹشو پیپر کی طرح استعمال کرنا اور پھینک دینا عمران خان کا مشغلہ ہے ۔عمران خان اور پاکستان ایک ساتھ نہیں چل سکتے ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان سب سے پہلے دوستوں کو ڈستے ہیںعمران خان کے ایجنڈے کی میں بھی گواہ ہوں۔یہ سب سے پہلے دوستوں کے دشمن بنتے ہیں انہوں نے عدلیہ پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کچھ داماد کورٹ بن چکی ہیں ، کچھ ٴٴساسو ماںٴٴ کورٹ بن چکی ہیں۔ساسو ماں کورٹس کی اس دہشت گرد کی شر پسندی کی جانب بھی نگاہیں اٹھنی چاہیئں۔ ہم اپنے حلقے کی عوام کو مایوس نہیں کریں گے۔ ایک سوال کے جواب میں فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ جیل سے نکل کر زبردستی پریس کانفرنس نہیں کررہی ،آج کی پریس کانفرنس 100فیصد میرے دل کی آواز ہے ، میرے لئے سب سے پہلے پاکستان کا نعرہ ہے۔ نو مئی کے واقعات کی شد ید مذمت کرتی ہوں۔مزید براں چیئرمین تحریک انصاف کے قانونی مشیر ڈاکٹر بابر اعوان بھی پاکستان چھوڑ گے ہیں ان کے جانے کے بعد ایک ٹوئٹ میں انہوں نے بتایا کہ وہ پہلے سے شیڈول کے تحت لندن جا رہے ہیں ،لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیر تعلیم پنجاب و پاکستان تحریک انصاف کے رہنما مراد راس نے کہاکہ جہاں ہم آج بیٹھے ہیں معلوم نہیں تھا کہ ایسے بیٹھے ہوں گے، ملک ہم سب کا ہے، ہم سب نے یہیں رہنا ہے، لڑائی سے ملک بہتر نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان جب لاہور میں شفٹ ہوئے تو جو مشیر ان سے جڑے وہ یہاں تک لائے، ان کے مشیروں کی وجہ سے یہ سب ہوا، جو 9 مئی کو ہوا اس کی جتنی مذمت کریں کم ہے، ہم کبھی نہیں چاہتے جو کام ہم عوام کیلئے کر رہے تھے اس کو روکا جائے جو ہماری جیسی ذہنیت رکھتے ہیں، آئیں ہمارے پاس، دروازہ سب کیلئے کھلا ہے، 9 مئی کی پی ٹی آئی کی تشدد زدہ سیاست کو نہیں مانتے، ہم نے ایک ذہنیت کے لوگوں کا گروپ بنایاہے تاکہ ملک کی ترقی کیلئے کام کریں۔ مرادراس نے کہا کہ ہم نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ پی ٹی آئی کو خیرباد کہیں گے، آج عمران خان اور پی ٹی آئی سے راستے جدا کر رہے ہیں سابق صوبائی وزیر پی ٹی آئی سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے رو پڑے۔لاہور پریس کلب میں ہی پریس کانفرس سے خطاب میں تحریک انصاف اور عمران خان کے گن گانے والے ابرار الحق نے لاتعلقی کا اعلان کیا ،اس دوران گنگناتے ہوئے وہ آبدیدہ ہو گے ۔ فیصل آباد سے پاکستان تحریک انصاف کے سابق ممبر قومی اسمبلی شیخ خرم شہزاد نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 11 سال پہلے سیاست شروع کی، 2013ئ میں ایم پی اے اور 2018ئ میں ممبر قومی اسمبلی بنا، 9 مئی کو جو کچھ ہوا، بہت افسوسناک ہے، شیخ خرم شہزاد پارٹی سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ ڈپٹی سیکرٹری جنرل ورکرز کا عہدہ چھوڑنے کا بھی اعلان کرتا ہوں، پارٹی چھوڑنے کیلئے مجھ پر کوئی دباو نہیں، آئندہ کی سیاست کا فیصلہ دوستوں سے مشاورت کے بعد کروں گا، پاک فوج کے شہدا کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، میرا جینا مرنا پاکستان میں ہے، ملک سے باہر نہیں جا رہا۔دوسری جانب پی ٹی آئی کے رکن سندھ اسمبلی عباس جعفری نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان اپنے ایک ویڈیو بیان میں کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ 9مئی کی مذمت کرتا ہوں، پاکستان کی بنیاد پاکستان آرمی ہے، میں پارٹی پوزیشن اور پارٹی رکنیت سے استعفی دیتا ہوں، عباس جعفری پی ایس 125سے رکنِ اسمبلی سے منتخب ہوئے تھے۔دریں اثنائ سابق ممبر صوبائی اسمبلی اور چیئرمین بیت المال پنجاب احسن عنصر بھٹی نے بھی پاکستان تحریک انصاف کو خیر باد کہہ دیا۔پریس کانفرس میں انہوں نے کہا کہ ابھی کسی پارٹی میں شامل نہیں ہو رہا، اداروں کے خلاف مہم میں پی ٹی آئی کا ساتھ نہیں دے سکتا، فوج ہماری سرحدوں کی نگہبان ہے جس سے ٹکراوملک دشمنی ہے۔علاوہ ازیں پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق صوبائی مشیر جیل خانہ جات ملک قاسم خان نے ساتھیوں سمیت تحریک انصاف چھوڑ نے کا اعلان کیا،انہوں نے کہا کہ ہم پر کوئی دبا ئونہیں، ہم رضا کارانہ طور پر چھوڑ رہے ہیں، مفاد عامہ کی خاطر یہ قدم اٹھایا، ہماری قوم کا مفاد اسی میں ہے کہ ہم تحریک انصاف چھوڑ دیں،قاسم خان کا کہنا تھا کہ قیادت نے ہمارے ساتھ وعدے کیے، قیادت کی ناانصافیاں برداشت نہیں کرسکتے، 5سال سے لڑرہے ہیں لیکن حق نہیں مل رہا، یہ زیادتیاں برداشت نہیں کرسکتے،کرک سے تعلق رکھنے والے ملک قاسم 2013میں آزاد حیثیت سے الیکشن جیت کر پی ٹی آئی میں شامل ہوئے تھے وہ سابق وزیراعلی پرویز خٹک کے مشیر رہے ہیں۔ پی ٹی آئی کے سابق چیف الیکشن کمشنر جمال اکبر انصاری نے بھی نیشنل پریس کلب ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ نو مئی کے واقعات کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے، شہدائ کی یادگاروں پر حملے ناقابل قبول ہیں،کوئی بھی محب وطن پاکستانی فوج کی تذلیل برداشت نہیں کر سکتا،جن خاندانوں کیساتھ زیادتی ہوئی ان سے معذرت خواہ ہیں،فوج قومی اور دفاعی ادارہ اور قوم کی عزت کا نشان ہے،سپریم کورٹ اور افواج کی تذلیل قوم کی تذلیل ہوتی ہے،جس عمران خان کو میں جانتا ہوں وہ اپنی جان سے زیادہ پاکستان آرمی کو قرار دیتے تھے۔جس پی ٹی آئی کومیں جانتا ہوں وہ پرامن جماعت تھی،جمال اکبر انصاری کا مزید کہنا تھا کہ تحریک انصاف کا پچھلے بیس سال سے ممبر ہوں تاہم آّج افسوس کے ساتھ پارٹی چھوڑنے کا اعلان کررہاہوںہم نے تحریک انصاف کو امن کے لئے جوائن کیا تھا مگر پتہ نہیں پارٹی کب اور کہاں راستے سے بھٹک گئی ،نو مئی کے واقعات کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے،پاکستان کی تاریخ میں ایسے واقعات کبھی نہیں ہوئے،ان واقعات میں کون ملوث تھا یہ وقت بتائے گا، پاک فوج نے دفاع وطن کیلئےبے شمار قربانیاں دیں،جن شہدائ کے لواحقین کیساتھ ذیادتیاں ہوئیں ان سے معافی مانگتا ہوں اللہ سے دعا ہے ایسا پھرکبھی نہ ہو، ہمارے شہدائ کی یادگاروں پر حملے ناقابل قبول ہیں۔کوئی بھی محب وطن پاکستانی فوج کی تذلیل برداشت نہیں کر سکتا،فوج قومی اور دفاعی ادارہ اور قوم کی عزت کا نشان ہے،سپریم کورٹ اور افواج کی تذلیل قوم کی تذلیل ہوتی ہے،جو چیز غلط ہے وہ جو بھی کرے وہ غلط ہی ہو گی۔زرائع کے مطابق اگلے اڑتالیس گھنٹوں میں تحریک انصاف کے دیگر اہم راہنمائوںکی جانب سے بھی پارٹی چھوڑے جانے کا امکان ہے جن کا تعلق خیبر پختونخوائ سے ہے ۔۔۔