اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سابق چیف جج گلگت بلتستان رانا شمیم نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں فرد جرم کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل دائر کردی۔
سابق چیف جج گلگت بلتستان نےدرخواست میں مؤقف پیش کیا کہ جنہوں نے بیان حلفی چھاپا انہیں چھوڑ کر صرف مجھ پر فرد جرم غیر قانونی ہے۔ فرد جرم عائد کرنے کا حکم نامہ کالعدم قرار دے کر کیس ختم کیا جائے۔
رانا شمیم نے درخواست میں مؤقف اپنایا کہ کچھ ریکارڈ پر نہیں کہ میں نے کسی کو بیان حلفی چھاپنے کو دیا۔
رانا شمیم نے درخواست میں انصارعباسی، میر شکیل الرحمان ، عامر غوری کو بھی فریق بنا دیا۔
رانا شمیم نے مؤقف دیا کہ انصارعباسی کو ٹرائل سے نکال کر کیسے پتہ چلے گا انہیں بیان حلفی کیسے ملا۔ کیس کے مرکزی ملزم کو پرائیویٹ افراد کی یقین دہانی پر ڈسچارج کر دیا گیا۔
سابق چیف جج نے درخواست میں کہا کہ قانون میں پرائیویٹ افراد کی یقین دہانی پر ایسا کرنے کا تصور موجود نہیں۔ جنہوں نے تسلیم کیا انہوں نے اشاعت کی ان پر کیس ختم کر دیا گیا۔
درخواست میں رانا شمیم کی طرف سے یہ بھی کہا گیا کہ میں برملا کہہ رہا ہوں کسی کو بیان حلفی چھاپنے کو نہیں دیا۔ میری واضح تردید کے باوجود مجھ پر فردِ جرم عائد کر دی گئی۔