بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

وزیر اعظم نے اگلے پانچ سال کے لیے وزارتوں کے اہداف مقرر کردیے،عطا تارڑ

وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے اگلے پانچ سال کے لیے وزارتوں کے اہداف مقرر کردیے ہیں۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وزارتوں کو باقاعدہ دستاویز کے ذریعے تحریری ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ ان سے کیا توقعات ہیں اور انہوں نے کیا کرنا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم نے اس معاملے پر کوشش کی ہے اور ہر وزارت کو حقیقت پر مبنی اہداف دیے گئے ہیں، وزارت خزانہ کو یہ ہدف دیا گیا ہے کہ مہنگائی میں، بیروز گاری میں کمی کرنی ہے، شرح نمو میں اضافہ کرنا ہے، آئی ایم ایف کے معاملات کو مکمل کرنا ہے، قرضہ جات کی ری اسٹرکچرنگ کے حوالے سے بھی ہدف دیا گیا ہے۔

عطا تارڑ نے کہا کہ وزیر اعظم ہر وزارت کو تحریری طور پر آگاہ کرتے ہیں کہ یہ اگلے 6 مہینے، دو سال یا پانچ سال کے اہداف ہیں اور ہم توقع رکھتے ہین کہ آپ انہیں پورا کریں گے، پہلی دفعہ وازرتوں کو تحریری طور پر یہ اہداف ارسال کیے گئے ہیں، جب کابینہ کا اجلاس ہوگا تو وزارتوں سے جواب بھی لیا جائے گا اور اچھی کارکردگی والے وزرا کی ستائش بھی جائے گی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ خود احتسابی کا نظام بھی وضع کیا گیا ہے کہ جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے، آئی ٹی کے ذریعے نیا نظام لایا جائے گا کہاں وزراتوں کی کارکردگی کو جج کیا جائے گا، یہ اہداف انتہائی کلیئر ہیں جیسے تجارتی خسارہ کم کرنا، زر مبادلہ بڑھانا، آئی ٹی کے شعبے میں ایکسپورٹس کو بڑھانا اور پے پال جیسی سہولیات کو فعال کرنا، ملک مین جدید ڈیجیٹل نظام کا نفاذ، یہ انتہائی کلیئر ٹارگٹ ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ کو غیر قانونی اسلحہ کے خلاف کریک ڈاؤن کرنا کا ہدف دیا گیا ہے، دہشتگردی کے وقعہ کی روک تھام کے لیے جدید بنیادوں کے نظام کو وضع کرنے، غیر قانونی غیر ملکی مقیم، اسمگلنگ کی روک تھام وغیرہ کے لیے اہداف بھی دیا گیا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ اس میں بڑی پیشرفت یہ ہے کہ صوبوں کے ساتھ مؤثر کور ڈینیشن کا نظام وضع کیا گیا ہے، اس میں یہ دیکھا جائے گا کہ 6 ماہ کے اندر جو ہدف ہونا تھا وہ کیسے ہوا، بہت تیزی سے اس پر کام شروع ہوگیا ہے خاص طور پر چینی سیکیورٹی اور دہشتگردی کی روک تھام کے لیے جو اجلاس کیے گئے ہیں اس میں بہت بڑا کردار ہماری انٹیلیجنس ایجنسی کا بھی ہے کہ وقت سے پہلے اقدام کیسے کیا جائے گا اور جس طرح نیشنل ایکشن پلان کے نفاذ کی نگرانی کی جاتی تھی انہی بنیادوں پہ باقاعدہ طور پر دیکھا جائے گا کہ صوبوں اور وفاق کے درمیان رابطہ کس طریقے سے ہورہا ہے۔

عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ غیر قانونی اسلحے کے حوالے سے ضوابط بنائے جائیں گے، ماضی میں کبھی تحریری طور پر تفصیل کے ساتھ ہدایات وزارتوں کو جاری نہین کی گئی ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ وزارت قانون کو قانون سازی کے حوالے سے ہدایات دی گئی ہیں کہ جو کمزور طبقے ہیں، اقلیویں ہیں ان کی تھفظ کے لیے قوانین بنائیں گے اور تمام قوانین کے لیے ای پورٹل بنائے جائیں گے، قانون کے نفاذ کے لیے بھی ہاداف دیے گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وزارت صنعت کو انڈسٹریل ڈیولپمنٹ اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی بنانے کا ٹاسک دیا گیا ہے، شپ بریکنگ انڈسٹری کے فروغ کا بھی ہدف دیا گیا ہے، دوست ممالک کے ساتھ صنعتی پیداوار کو بڑھانے کا ہدف بھی دیا گیا۔

عطا تارڑ نے کہا کہ کامرس کی وزارت کو تجارتی خسارے کو کم اور جدید ٹیکنالوجی کو رائج کرنے کے حوالے سے ہدف دیا گیا ہے، فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ اور لوکل انویسٹمنٹ کے لیے کاروبار میں آسانی کا ٹاسک بھی دیا جا چکا ہے۔