بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

فلسطین پاکستان کے ڈی این اے کا حصہ ہے:مشاہد حسین کا استنبول میں فلسطین کے حوالے سے منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب

استنبول: فلسطین کے حوالے سےبین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ ‘فلسطینیوں پروحشیانہ اسرائیلی قبضے کے خلاف مسلح مزاحمت بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت مکمل طور پر جائز ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ‘فلسطین پاکستانی ڈی این اے کا حصہ ہے’۔ تفصیلات کے مطابق تین روزہ کانفرنس کاآغاز صدراردگان نے کیا جس میں 80 ممالک کے ارکان پارلیمنٹ اور سیاسی رہنما شرکت کر رہے ہیں۔ مشاہد حسین، جو کہ 12 رکنی ایگزیکٹو بورڈ آف پارلیمنٹرینز فار فلسطین اینڈ القدس کے رکن ہیں، نے مزید کہا کہ ‘پاکستان کے تمام لوگ اور سیاسی جماعتیں فلسطین کے منصفانہ کاز کی حمایت کرتی ہیں، کیونکہ فلسطین کے بارے میں پاکستان کی پالیسی سب سے پہلے بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح نے پاکستان کی آزادی سے پہلے ہی واضح کی تھی۔ اسرائیل کی طرف سے غزہ کی نسل کشی کی مذمت کرتے ہوئے مشاہد نے اسے ‘جدید تاریخ میں پہلی براہ راست ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والی نسل کشی قرار دیا، مزید برآں،انہوں نےکہا کہ سوائے مسلم اور مغربی ممالک میں رائے عامہ کےعلاوہ ‘مسلم حکومتوں اور مغربی ممالک دونوں نے فلسطینیوں کو مایوس کیا، انہوں نے مزید کہا کہ حماس کی طرف سے 7 اکتوبر کو شروع ہونے والے ’الاقصیٰ طوفان‘ نے اسرائیل کی ناقابل تسخیر ہونے کے افسانے کو توڑ کر عالمی سیاسی منظر نامے خاص طور پر مشرق وسطیٰ کو تبدیل کر دیا ہے۔ فلسطین کی حمایت کے حوالے سے پاکستان کا ٹریک ریکارڈ بتاتے ہوئے مشاہد حسین نے کہا کہ پاکستان واحد غیرعرب ملک ہے جس نے 1967 اور 1973 میں دو عرب اسرائیل جنگوں میں حصہ لیا، اس کے علاوہ یاسر عرفات کی قیادت میں پی ایل او کی پہلی بارپزیرائی 1974 لاہور اسلامک سمٹ میں ہوئی۔ مشاہد نے فوری جنگ بندی اور یروشلم کے دارالحکومت کے طور پر ایک آزاد فلسطین کے قیام کے لیے اقدامات پر زور دیا۔ کانفرنس میں شرکت کرنے والے پاکستان کے پارلیمانی وفد میں سینیٹر مشتاق احمد، ایم این ایز شہریار مہر، چوہدری شہباز اور جنید اکبر شامل ہیں۔ پاکستانی وفد نے صدر اردگان اور ترک پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر نعمان قرطولموس سے بھی ملاقات کی۔