پشاور(نیوز ڈیسک)پشاور ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سینیٹ میں قائد حزب اختلاف شبلی فراز اور رکن قومی اسمبلی شاندانہ گلزار کی راہداری ضمانت منظور کرلی۔
جسٹس شکیل احمد نے درخواست پر سماعت کی۔
وکیل نے مؤقف اپنایا کہ شبلی فراز اور شاندانہ گلزار پر مقدمات درج ہیں، راہداری ضمانت دی جائے تاکہ عدالتوں میں پیش ہوسکیں۔
وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ضمانت نہ ہونے کی صورت میں گرفتاری کا خدشہ ہے۔
پشاور ہائیکورٹ نے شبلی فراز اور شاندانہ گلزار کی راہداری ضمانت منظور کرلی اور انہیں 8 نومبر تک متعلقہ عدالت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔
شبلی فراز کے وکیل نے سماعت کے دوران کہا کہ اسلام آباد میں شبلی فراز پر مقدمہ درج ہے، راہداری ضمانت دی جائے تاکہ عدالتوں میں پیش ہوسکیں، ضمانت نہ ہونے کی صورت میں گرفتاری کا خدشہ ہے۔
پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز نے پشاور ہائی کورٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دو سالوں سے آئین کے ساتھ مذاق کیا جارہا ہے، 90 دن کے اندر الیکشن نہیں کروائے گئے، یہ سب آئینی کم اور ابن صفی کا ناول زیادہ بن چکا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ سینیٹ میں خیبر پختونخوا کی نمائندگی نہ ہونے سے ترامیم نہیں کی جاسکتی ہیں، مولانا فضل الرحمٰن سمیت دیگر پارٹیاں بھی ان فیصلوں کے خلاف ہیں۔