راولپنڈی: اڈیالہ جیل میں پی ٹی آئی رہنماؤں کی بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات ختم ہوگئی۔ کانفرنس روم میں ملاقات ایک گھنٹہ تک جاری رہی۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات اور مشاورت بھی ہوگئی، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعد مزید مشاورت کریں گے۔
عمران خان کی جانب سے آئینی ترمیم کیلئے منظوری سے متعلق سوال پر بیرسٹر گوہر نے کہا کہ اس بارے مولانا فضل الرحمان سے مل کر میڈیا کو آگاہ کریں گے۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ عمران خان بالکل ٹھیک ہیں۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے مولانا فضل الرحمان کے کردارکی تعریف کی، بانی پی ٹی آئی سے مشاورت مکمل نہیں ہوسکی، انہوں نے مولانا فضل الرحمان سے مشاورت جاری رکھنے کا کہا ہے، عمران خان سے مشاورت کے بغیر ہم آئینی ترمیم پر ووٹ نہیں کریں گے، پارلیمنٹ میں سب سے بڑی جماعت پی ٹی آئی ہے، مولانا فضل الرحمان بھی پارلیمنٹ میں ہمارا ساتھ دیں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ علی امین گنڈاپور کو بانی پی ٹی آئی کی سپورٹ حاصل ہے، امید ہے کہ مولانا فضل الرحمان ہمارے ساتھ رہیں گے۔
اس موقع پر پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے کہا کہ کیا تاریخ میں کبھی ایسی آئینی ترمیم ہوئی ہے، کیا خواتین اور بچوں کو ڈرا کر قانون سازی کی جاتی ہے، ہم لوگوں کے اغوا کی مذمت کرتے ہیں۔
اسد قیصر نے کہا ہمیں یقین ہے پی ٹی آئی کا کوئی رکن نہیں ٹوٹے گا، بکنے والا رکن پاکستان اور بانی پی ٹی آئی سے غداری کرے گا۔
اس سے پہلے پی ٹی آئی کے 5 رہنماؤں کو اڈیالہ اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کی اجازت مل گئی تھی ۔ پی ٹی آئی قیادت نے 3 رہنماؤں کو اجازت ملنے پر اڈیالہ جیل جانے سے انکار کردیا تھا اور واضح کیا تھا کہ 5 پارٹی رہنماؤں کو ملاقات کی اجازت دی جائے گی تبھی وہ اڈیالہ جیل جائیں گے۔