اسلام آباد: سابق وزیر اعظم پاکستان اور عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی نے کہاہے کہ اسلام آباد میں ایسی صورت حال پہلے کبھی نہیں دیکھی، گلیوں میں بھی کنٹینر لگے ہیں، حکومت کو ڈی چوک کو بچانا ہے تو ڈی چوک بند کرے پورا اسلام آباد ساری سڑکیں کیوں بند کی ہیں۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے حکومت کی جانب سے تمام موٹر ویز کی ایک ساتھ بندش کی وجہ مینٹیننس (مرمتی کام) بتائے جانے پر کہا کہ ’یہ سمجھتے ہیں اس ملک کے لوگ بیوقوف ہیں، میں حیران ہوں اس حکومت کی سوچ پر‘۔ یہ حکومت کی ناکامی ہے، یہ حکومت کی سوچ کی عکاسی کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کیا ہائیکورٹ نے یہ کہا ہے فونز بند کردیں، کنٹینر بند کردیں، راستے بند کردیں، سڑکیں کاٹ دیں؟ یہ عجیب بات ہے کہ یہ ہائیکورٹ کا سہارا لے رہے ہیں۔
شاہد خاقان عباسی نے بار بار خیبرپختونخوا حکومت کی چڑھائی کا حل پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت عمران خان کو پشاور، ہری پور یا خیبرپختونخوا کی کسی جیل میں شفٹ کردے، جیل میں رکھنا ہے تو وہاں منتقل کردیں۔
انہوں نے قانونی پیچیدگیوں کے سوال پر کہا کہ دوسری جیل میں منتقل کرنے کیلئے وہاں ایک پرچہ درج کردیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ صدر پارلیمان کا تیسرا حصہ ہے، صدر مملکت کو آگے بڑھ کر بات چیت میں کردار ادا کرنا چاہئیے۔