بیجنگ (نیوز ڈیسک)چین کے شمالی علاقوں میں انسانی میٹا پینیومو وائرس (hMPV) کے کیسز میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جس کے بعد دنیا بھر میں صحت حکام نے احتیاطی تدابیر پر زور دینا شروع کر دیا ہے۔
چین کی نیشنل ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن ایڈمنسٹریشن نے hMPV اور دیگر سانس کی بیماریوں کے کیسز کی نگرانی اور تصدیق کے لیے مخصوص پروٹوکولز مرتب کیے ہیں۔ دی اسٹار کی رپورٹ کے مطابق، 16 سے 22 دسمبر کے دوران انفیکشنز کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ دیکھا گیا، خاص طور پر 14 سال سے کم عمر بچوں میں۔
چینی بیماری کنٹرول مرکز (CDC) کے مطابق، hMPV کی علامات میں کھانسی، بخار، ناک کا بند ہونا اور سانس میں دشواری شامل ہیں۔ شدید کیسز میں یہ برونکائٹس اور نمونیا کا سبب بن سکتا ہے، جو زیادہ تر بچوں، بزرگوں اور پہلے سے موجود پھیپھڑوں کی بیماریوں میں مبتلا افراد کو متاثر کرتا ہے۔
ماہرین نے اس وائرس کے پھیلاؤ کی وجوہات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بنیادی طور پر کھانسی یا چھینک کے قطروں، قریبی رابطے، یا آلودہ ماحول کے ذریعے پھیلتا ہے۔ hMPV کے انفیکشن کا انکیوبیشن پیریڈ تین سے پانچ دن ہے۔
علاج اور احتیاطی تدابیر
فی الحال hMPV کے لیے کوئی مخصوص ویکسین یا اینٹی وائرل دوا موجود نہیں ہے۔ علامات کا علاج کرنے اور بیماری کے مزید پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ماہرین نے درج ذیل سفارشات کی ہیں:
بھیڑ والی جگہوں پر ماسک پہننا
بار بار ہاتھ دھونا
سماجی فاصلے کا خیال رکھنا
بھیڑ بھاڑ والی جگہوں سے گریز کرنا
اندرونی جگہوں کی مناسب ہواداری کو یقینی بنانا
چین میں بیماری کنٹرول حکام کے مطابق، سردیوں کے دوران hMPV اور دیگر سانس کی بیماریوں کے کیسز میں مزید اضافے کی توقع ہے۔ صحت حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ان سفارشات پر عمل کرتے ہوئے اپنی اور دوسروں کی صحت کا خیال رکھیں۔