بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

گلوکار پیدا ہوتے ہیں، بنائے نہیں جاتے، سجاد علی

معروف گلوکار سجاد علی کا کہنا ہے کہ گلوکار پیدا ہوتے ہیں، بنائے نہیں جاتے

آرٹس کانسل آف پاکستان میں  ایک خصوصی ماسٹر کلاس کا انعقاد اسٹوڈیو ٹو میں کیا گیا،   ماسٹر کلاس سے خطاب کرتے ہوئے سجاد علی نے نوجوان گلوکاروں سے تجربات اور مشورے شیئر کیے۔ 

ان کا کہنا تھا کہ گائیکی ایک فطری صلاحیت ہے، جو محض سیکھنے سے نہیں آتی۔ اکثر ایسا ہوتا ہے کہ جو گاتے ہیں وہ سیکھنے پر توجہ نہیں دیتے اور جو سیکھتے ہیں، وہ گائیکی میں دل سے کام نہیں لیتے۔ 

ان کا کہنا تھا کہ،‘گلوکار پیدا ہوتے ہیں، بنائے نہیں جاتے۔ گائیکی میں جس قدر محنت کی جائے، اسی تناسب سے نتائج حاصل ہوتے ہیں۔‘

سجاد علی نے کہا کہ آج کے نوجوانوں میں جوش و جذبے کو اکثر ‘موڈ‘ کا نام دیا جاتا ہے، جو وقتی ہوتا ہے۔ کامیابی کے لیے صرف موڈ پر انحصار کافی نہیں، بلکہ ایک منظم حکمتِ عملی اور تسلسل ضروری ہے۔انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پیشن کو عادت اور نظم و ضبط میں ڈھالنا ہی اصل کامیابی ہے۔

انہوں نے اپنی کامیابی کا راز ‘ڈسپلن‘ کو قرار دیا اور کہا کہ میں نے بہت سے باصلاحیت افراد کو دیکھا، لیکن کامیاب وہی ہوئے جنہوں نے خود کو ڈسپلن میں رکھا۔

سجاد نے مزید کہا کہ ٹیلنٹ اہم ہے، لیکن اگر اس کے ساتھ نظم و ضبط نہ ہو تو وہ ضائع ہو جاتا ہے۔

ایک طالب علم کے سوال پر انہوں نے بتایا کہ وہ روزانہ گھر پر ریکارڈنگ کرتے ہیں اور خود کو سنتے ہیں۔ریکارڈنگ ایک آئینہ ہے، جو آپ کو آپ کی خامیوں اور خوبیوں کا پتہ دیتی ہے۔ ہر سر کا اپنا مطلب اور مقام ہوتا ہے، اور ایک اچھے گلوکار کو ‘کیوں؟’، ‘کہاں؟’ اور ‘کیسے؟’ جیسے سوالات کے جواب تلاش کرنے کی عادت ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اگر وہ گلوکار نہ ہوتے تو شاید استاد ہوتے، کیونکہ سیکھنے اور سکھانے سے انہیں فطری لگاؤ ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ ہمارے معاشرے میں سیکھنے کی اہمیت کم اور نتائج کی طلب زیادہ ہے، جو فن کی راہ میں رکاوٹ بنتی ہے۔

جدید میوزک کے رجحانات پر تبصرہ کرتے ہوئے سجاد علی نے کہا کہ آج کے دور میں ہماری سماعت پر حد سے زیادہ موسیقی کا بوجھ ہے۔یہ وہی تکنیک ہے جو ماضی میں جنگی قیدیوں پر آزمائی جاتی تھی، لیکن آج ہمارے گھروں کا معمول بن چکی ہے۔ پہلے گائیکی کے لیے مخصوص وقت مقرر ہوتا تھا، مگر اب دن کا کوئی لمحہ موسیقی کے بغیر مکمل نہیں سمجھا جاتا۔