فرانسیسی حکومت نے ساحلوں، پارکوں، گارڈنز اور بس شیلٹرز میں سگریٹ نوشی پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کردیا۔
غیر ملکی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق یہ حکم نامہ ہفتے کے روز سرکاری گزٹ میں شائع کیا گیا، جس کے تحت لائبریریوں، سوئمنگ پولز اور اسکولوں کے باہر بھی سگریٹ نوشی ممنوع ہو گی۔
فرانسیسی حکومت کی جانب سے عائد کی گئی اس پابندی کا مقصد بچوں کو تمباکو نوشی کے مضر اثرات سے محفوظ رکھنا ہے۔
تاہم، سرکاری حکم نامے میں الیکٹرانک سگریٹ کا ذکر نہیں کیا گیا جب کہ پابندی کی خلاف ورزی کرنے والوں پر 135 یورو (تقریباً 44 ہزار 849 روپے) جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
صحت و خاندانی امور کی وزیر کیتھرین واؤترین نے مئی میں کہا تھا کہ ’وہ مقامات جہاں بچے موجود ہوں، وہاں سے تمباکو نوشی کا خاتمہ ضروری ہے کیوں کہ بچوں کو ’خالص ہوا میں سانس لینے کا حق‘ حاصل ہے۔
علاوہ ازیں، کیفے ٹیرس (کھلی جگہوں پر موجود کیفے) کو اس پابندی سے مستثنیٰ رکھا گیا ہے۔
فرانس میں ہر سال تقریباً 75 ہزار افراد تمباکو سے متعلق بیماریوں کی وجہ سے ہلاک ہوجاتے ہیں۔
حالیہ عوامی رائے شماری کے مطابق 10 میں سے 6 فرانسیسی (62 فیصد) عوامی مقامات پر سگریٹ نوشی پر پابندی کے حامی ہیں۔
پارکوں، ساحلوں اور بس شیلٹرز میں سگریٹ نوشی پر پابندی عائد
