مظفرگڑھ کے علاقے شاہ جمال سے تعلق رکھنے والے استاد نیاز احمد دل کا دورہ پڑنے کے باعث دورانِ لیکچر جان کی بازی ہار گئے۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق نیاز احمد لاہور کے ایک معروف اسکول میں ایک تربیتی سیشن کے دوران لیکچر دے رہے تھے کہ اچانک اُنہیں شدید سینے میں درد محسوس ہوا، چند لمحوں میں وہ زمین پر گر گئے اور موقع پر ہی دم توڑ گئے۔
لاہور کے ایک جامعہ میں جب لیکچر جاری تھا، سب کچھ معمول کے مطابق تھا۔ بچے سن رہے تھے، ٹیچر پڑھا رہے تھے۔ لیکن اچانک — سب کچھ تھم گیا!
ایک عزت دار، مہربان، اور فرض شناس استاد… جو صرف پڑھانے نہیں بلکہ نسلیں سنوارنے آیا تھا، وہ کلاس روم ہی میں اپنی زندگی کی آخری سانس لے گیا۔ pic.twitter.com/1HwVs1843D
— معلم لغة العربية🍁 (@muftikhalidMah2) July 1, 2025
یہ واقعہ ناصرف تعلیمی حلقوں میں دکھ اور افسوس کا باعث بنا بلکہ عوامی سطح پر بھی تشویش پیدا کر رہا ہے، گزشتہ کچھ عرصے میں پاکستان میں دل کے اچانک دورے کے کئی واقعات رپورٹ ہو چکے ہیں، جس میں نوجوان اساتذہ، طلبا اور پروفیشنلز کی اموات شامل ہیں۔
سال 2023ء میں کراچی کے ایک ہاسٹل میں بھی ایک طالبعلم دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگیا تھا، اُس کی لاش باتھ روم سے ملی تھی۔
ماہرین کے مطابق دل کا اچانک دورہ اس وقت ہوتا ہے جب دل کی دھڑکن کی رفتار یا ترتیب میں خرابی آ جاتی ہے، جس کے باعث انسان کی سانس بند ہو جاتی ہے اور وہ بےہوش ہو جاتا ہے جبکہ فوری طبی امداد نہ ملنے کی صورت میں چند ہی منٹوں میں موت واقع ہو سکتی ہے۔
ماہرین امراض قلب کے مطابق ہارٹ اٹیک خون کی روانی میں رکاوٹ کی وجہ سے ہوتا ہے، جبکہ کارڈیک اریسٹ خون کی روانی سے براہ راست متعلق نہیں ہوتا۔