تھائی لینڈ (ویب ڈیسک) مس یونیورس کے عالمی مقابلے میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والی روما ریاض نے ساڑھی پہننے پر ہونے والی تنقید کا جواب دیتے ہوئے واضح کیا کہ ساڑھی جنوبی ایشیا کا مشترکہ ثقافتی ورثہ ہے، جو کسی سرحد کی ملکیت نہیں۔
روما ریاض مس یونیورس کے عالمی مقابلے میں پاکستان کی نمائندگی کر رہی ہیں، جو کہ 21 نومبر کو تھائی لینڈ میں ہوگا۔
اسی سلسلے میں وہ تھائی لینڈ میں ایک تقریب میں شریک ہوئیں، جہاں انہوں نے ڈیزائنر کنول ملک کی تیار کردہ خوبصورت چاندی کی ساڑھی پہنی، چونکہ ساڑھی اکثر بھارتی لباس کے طور پر دیکھی جاتی ہے، کچھ صارفین نے ان کے انتخاب پر تنقید بھی کی۔
روما ریاض نے انسٹاگرام پر ایک پوسٹ کے ذریعے ناقدین کو جواب دیا اور ساڑھی کو جنوبی ایشیائی مشترکہ ثقافتی ورثے کے طور پر پیش کیا۔
انہوں نے لکھا کہ ساڑھی کسی سرحد کی ملکیت نہیں اور یہ ہمارے مشترکہ ورثے کا حصہ ہے، جو بہت پہلے سے وجود رکھتا ہے، جب ہمارے درمیان سرحدیں موجود نہیں تھیں۔
ان کے مطابق ساڑھی وادی سندھ کی مٹی سے پیدا ہوئی، وہی زمین جسے ہمارے آباؤاجداد نے اپنا گھر کہا اور یہ لباس اتنا ہی پاکستانی ہے جتنا کہ شلوار قمیض۔









