بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

پکنک پرآئے ایک نوجوان کو اچانک قیمتی پتھروں کا ذخیرہ مل گیا

ریاض(نیوز ڈیسک )سعودی عرب کے ایک مقامی شہری کو سیر تفریح کے دوران جنوب مغربی علاقے جازان کی ایک وادی سے قیمتی پتھر ملے ہیں۔ یہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے کہ مملکت کے کسی علاقے سے اس نوعیت کے قیمتی پتھروں کا ذخیرہ ملا ہے۔

ایک مقامی نوجوان عبداللہ سلامی جازان کی ایک وادی میں اپنے دوست کے ہمراہ پکنک منانے گیا۔ وہاں تازہ تازہ بارش ہوئی تھی۔ وادی میں چلتے ہوئے انہیں عجیب قسم کے پتھر دکھائی دیئے۔ انہوں نے پتھر اٹھائے اور ان کی چھان بین کی پتا چلا کہ وہ پرہنہٹ [Prehnite] قسم کے قیمتی پتھر ہیں۔ دریافت ہونے والے پتھروں کا حجم 35 کلو گرام بتایا جاتا ہے۔عبداللہ سلامی نے العربیہ ڈاٹ نیٹ کو بتایا کہ اسے یہ پتھر اس وقت ملا جب وہ بارش کے بعد جازان کے علاقے کی ایک وادی میں گھوم رہا تھا۔ پتھر چھوٹے تھے لیکن ان کا رنگ نمایاں اور باقی پتھروں اور چٹانوں سے مختلف تھا۔ چنانچہ اس نے انہیں اکٹھا کر کے رکھ لیا اور ان میں سے سب سے بڑے کا وزن ایک کلو تھا۔ اس نے اسے اپنے گھر میں رکھا اور پتھروں کی زیادہ پرواہ نہ کی۔

کچھ عرصے کے بعد اسے ایک سماجی نیٹ ورکنگ سائٹ پر اتفاق سے اس کے سامنے ایک ایسا پیج کھلا جس میں قیمتی پتھروں کے بارے میں بات کی گئی۔ ان پتھروں میں ایک یہ قسم بھی شامل تھی جو اس پتھر سے ملتی جلتی تھی۔ میں نے تلاش کا عمل دوبارہ شروع کیا۔ میں دوبارہ اسی وادی میں چلا گیا جہاں سے یہ پایا گیا تھا۔ اس جگہ کے ارد گرد بھیڑ بکریوں اور مویشیوں کے باڑے تھے اور اسے چرواہوں کا علم تھا اس لیے اس نے ان سے ان پتھروں کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے جگہ کےبارے میں اسے بتایا۔

اس نے مزید کہا کہ میں چرواہوں کی طرف سے بیان کردہ جگہ پر گیا اور تلاشی لی۔ وہاں سے بکھرے ہوئے پتھر ملے جو کہ قیمتی پتھر جیسی کوالٹی کی پتھریلی رگ کا ثبوت ہے۔ میں نے قیمتی پتھروں میں دلچسپی رکھنے والوں میں سے ایک کو نمونے بھیجے جس نے بدلے میں یہ نمونہ جیولوجیکل سروے اتھارٹی کو بھیج دیا اور پتھر کی قسم پریہنئٹ ہونے کا تعین کیا اور اس جگہ کے بارے میں جاننے کے لیے اس سے رابطہ کیا۔