بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

میں پریشان رہتی تھی سکون نہیں ملتا تھا ۔۔ خواجہ سرا الماس بوبی کے ساتھ نماز ظہر سے پہلے کیا ہوا جو انہیں اللہ کی طرف لے آیا؟

اللہ پاک ہی اپنے بندوں کو ہدایت نصیب کرنے والا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ خواجہ سراؤں کے حقوق کی بات کرنے والی خواجہ سرا الماس بوبی نے میڈیا سے کنارہ کشی کر کے اپنی ساری توجہ مذہب کی جانب کر لی ہے۔

الماس بوبی جو کہ ایک خواجہ سرا ہیں اور ٹی وی پر کئی شوز میں انہوں نے میزبان کے فرائض سر انجام دیے ہیں یہی نہیں کئی شوز میں بطور مہمان بھی نظر آئیں۔

یہ کہتی ہیں کہ میں نے کبھی نماز نہیں پرھی تھی بس کبھی رمضان، شب برات میں نماز پڑھ لی یا پھر نوافل ادا کر لیے لیکن سب کچھ بھی ہوتے ہوئے مجھے سکون نہیں ملتا تھا ، پریشان رہتی تھی اور پھر اللہ پاک کی طرف سے نماز کی طرف جانے کا خیال زہن میں آیا تو زیادہ تر یہ ہوتا تھا کہ فجر کے وقت اٹھ کر بھی نماز نہیں پڑھتی تھی تو دل اندر سے بہت ملامت کرتا تھا۔

مزید یہ کہ پھر یوں ہوا کہ ایک قریبی دوست نے مجھ سے حج پر جانے کو کہا تو میں ہر دفعہ اسے کہہ دیتی کہ اگلے سال جائیں گے بس پھر کیا تھا ایک دن میں حج پر جانے کا فیصلہ کر ہی لیا اور سوچا کہ یہ زیور پہننا حج سے واپس آنا چھوڑ دوں گی مگر ظہر کے وقت اپنے آپ کو آخری مرتبہ شیشے میں دیکھا اور فیصلہ کیا حج کے بعد نہیں ابھی ہی بال کٹوا دوں گی، زیور نہیں پہنوں گی۔

تو ایسا ہی کیا اور جب مسجد میں نماز پڑھنے گئی تو سب لوگوں نے مڑ کر میری طرف دیکھا لیکن کہا کچھ نہیں یہی نہیں جب میں مسجد میں نماز پڑھ کر باہر نکلی تو یوں لگا کہ میں ہواؤں میں ہوں، بہت زیادہ سکون مل رہا تھا اس وقت۔ ظہر کی نماز پڑھنے کے بعد اللہ پاک سے ایسی لو لگی کہ اسی بات کا انتظار رہتا کہ کب اگلی نماز کا وقت ہوگا۔

اس کے علاوہ میرے اندر یہ تبدیلی آئے ابھی کچھ ہی دن ہوئے تھے کہ امام صاحب سے کہا کہ میں اذان دوں لیکن یہاں یہ بات یاد رکھیں کہ میں نے اس سے پہلے کبھی اذان نہیں دی تھی لیکن اس دن میں نے پہلی دفعہ اذان دی اور وہ بھی بالکل ٹھیک اسی بات پر امام صاحب نے مجھ سے کہا کہ مجھے اذان ٹھیک سے دینے میں 5 دن لگے تھے۔

آخر میں یہ بھی واضح کرتے چلیں کہ حج سے 5 ماہ پہلے ہی الماس بوبی کی زندگی بالکل بدل چکی تھی اور اس تبدیلی پر وہ کہتی ہیں کہ جو ہوتا ہے اللہ کی مرضی سے ہی ہوتا ہے۔ اور اب میں اپنی زندگی میں بہت خوش ہوں۔