اسلام آباد(ممتاز نیوز)سابق وزیراعظم اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ بیرونی طاقتیں چاہتی ہیں یہاں کٹھ پتلی حکومت ہو۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے اسلام آباد ٹریڈ یونین ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ناانصافی پر مبنی نظام نہیں چل سکتا، نیب قوانین بدل کر انہوں نے ڈاکا مارنے کا لائسنس دے دیا۔
‘حکومت کو این آر او دینا ملک سے دشمنی ہے’
انہوں نے کہا کہ آج تنخواہ دار طبقہ مہنگائی میں مارا جارہا ہے، یہ ڈاکو کیسز معاف کروارہے ہیں اور قوم کو کہہ رہے ہیں قربانی دو۔
عمران خان نے کہا کہ ایک کرکٹر جوابدہ ہے تو3 بار وزیراعظم رہنے والا جوابدہ کیوں نہیں، میں نے عدالت میں اپنے فلیٹس سے متعلق تمام سوالوں کے جواب دیئے، ان سے پوچھیں لندن فلیٹس کے پیسے کہاں سے آئے، ان کو این آراو دینا ملک سے دشمنی ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ پبلک آفس ہولڈر اپنے اثاثوں کا جوابدہ ہے۔ ہمارے دورحکومت میں انہوں نے خودلانگ مارچ کیے، ہم پر رینٹل پاور میں 250ارب ڈالر کا جرمانہ تھا، میں نے ترکی کے صدر سے بات کر کے جرمانہ ختم کروایا۔
‘ہماری حکومت گرائی اور کہا مہنگائی ہوگئی’
چیئرمین پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ہماری حکومت گرائی اور کہا مہنگائی ہو گئی، میرے پیسے باہر پڑے ہوتےتو میری ایبسلوٹلی ناٹ کہنے کی جرأت نہ ہوتی۔
عمران خان نے کہا کہ فیصل آباد میں آج 20فیصد انڈسٹری بند ہو گئی ہے، بھارت 40فیصد کم قیمت پر روس سے تیل لے رہا ہے، کس نے یہ سازش کی کیوں کی؟
انہوں نے کہا کہ موڈیز کی ریٹنگ سب سے نیچے چلی گئی ہے، ہمارے5 بینکوں کی کریڈٹ ریٹنگ بھی نیچے چلی گئی ہے، ہم نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، ہم بھی آئی ایم ایف پروگرام میں تھے لیکن پیٹرول پر سبسڈی دی۔
‘پاکستان میں50 سال میں اتنی مہنگائی نہیں ہوئی’
انکا کہنا ہے کہ پاکستان میں50 سال میں اتنی مہنگائی نہیں ہوئی، اشیائے ضروریہ دگنی مہنگی ہو گئی ہیں، اب تو عالمی منڈی میں تیل نیچے آگیا ہے، اس کے باوجود ڈیزل اور پیٹرول نیچے نہیں آرہا، ہمارے دور میں موڈیز نے معیشت کو مستحکم قراردیا۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سےدنیا میں تبدیلی آرہی ہے، ہم نے کسانوں کے حق کے لیے قانون سازی کی، بڑے بڑے شوگر مافیاز کسانوں کو پوری رقم نہیں دے رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ 50سال بعد ہم نے 3بڑے ڈیمز پر کام شروع کیا، ہماری حکومت کے دوسرے سال کورونا آگیا، ہم نے ریکارڈ 33ارب ڈالر کی ایکسپورٹس کیں، جب ہمیں حکومت ملی تیل 100ڈالرسے بھی اوپر تھا۔
‘کورونا میں ریکارڈ روزگار پاکستان نے دیا’
عمران خان نے کہا کہ ان کے دورمیں کسان کو وقت پر پیسہ نہیں ملتا تھا، ہم نے کسانوں کو وقت پر پیسہ دلوایا، پیسہ آنے کے بعد4 ریکارڈ فصلیں ہوئیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ دنیا نے مانا کورونا میں ریکارڈ روزگار پاکستان نے دیا، ہمیں سب سے بڑا خسارہ ملا تھا، ہمارے پاس 6ہفتے کی امپورٹ کا پیسہ تھا۔
انکا کہنا ہے کہ 2018 میں جب ہماری حکومت آئی تو خسارہ 20ارب ڈالر تھا، ہمارے دورمیں نوکریاں مل رہی تھیں، ان کے دور میں تیل آدھی قیمت میں تھا، تیل جب عالمی منڈی میں اوپر جاتا ہے تو سب مہنگا ہوتا ہے، ہمارے دور میں تیل 13سے 115تک بھی گیا۔
‘اسحاق ڈار کو لندن سے امپورٹ کیا گیا ہے’
سابق وزیراعظم نے کہا کہ اسحاق ڈار کو لندن سے امپورٹ کیاگیا ہے، معاشی گروتھ ہمارے تیسرے سال 5.7 اور چوتھے سال 6فیصد تھی، جب معیشت نیچے جاتی ہے تو سب متاثر ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہر سال سروے آف پاکستان شائع کیاجاتا ہے، سروے کے مطابق جب ہماری حکومت ہٹائی گئی معیشت ترقی کررہی تھی، میں ٹریڈ یونینز سے ملاقات کرنا چاہتا تھا۔
عمران خان نے مزید کہا کہ آج میں اپنے محنت کش لوگوں کےساتھ ہوں، اس سے بڑی ناانصافی کسی بناناریپبلک میں بھی نہیں ہوسکتی، اس سب کے خلاف میں لانگ مارچ کی کال دے رہا ہوں۔