facebook-domain-verification" content="ck1ojg2es5iiyqif2wy9qloqe1qs4x

بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

گریڈ 17 تا 22 کیلئے اثاثہ ڈکلیریشن سسٹم لانے کی منظوری دیدی گئی

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) آئی ایم ایف کے معطل شدہ پروگرام کو بحال کرنے کی خاطر ڈھانچہ جاتی بینچ مارک پر عملدرآمد کیلئے ایف بی آر نے گریڈ 17؍ سے 22؍ تک کے سینئر بیوروکریٹس کیلئے اثاثے ظاہر کرنے کا نظام (ایسیٹ ڈکلیریشن سسٹم) لانے کی منظوری دیدی ہے، اور اس حوالے سے ضابطے رواں ماہ جاری کر دیے جائیں گے۔ آئی ایم ایف نے شرط رکھی تھی کہ وفاقی کابینہ کے منتخب اور غیر منتخب ارکان کے اثاثے ظاہر کیے جائیں۔ کابینہ ڈویژن نے اس حوالے سے میکنزم پیش کیا تھا لیکن بیوروکریٹس کیلئے ایسا نظام پیش نہیں کیا گیا جس کے باعث حتمی تاریخ نکل گئی۔ اسٹرکچرل بینچ مارک پر دو مرتبہ عمل نہ کیا جا سکا، آئی ایم ایف نے کہا تھا کہ یہ نظام لازمی طور پر مارچ 2022ء تک لایا جائے اور اس کی دوسری ڈیڈلائن ستمبر 2022ء تھی۔ اب ایف بی آر بورڈ کے کونسل کا اجلاس چیئرمین عاصم احمد کی زیر صدارت جمعرات کو ہوا جس میں ایسیٹ ڈکلیریشن سسٹم پر اس کی روح کے مطابق عمل کرنے کی منظوری دی گئی۔ پاکستانی حکام نے آئی ایم ایف سے وعدہ کیا تھا کہ سرکاری شعبوں میں شفافیت، احتساب اور ساکھ کو یقینی بنانے کیلئے حکومت الیکٹرانک ایسیٹ ڈکلیریشن سسٹم لائے گی جس میں تمام تر اثاثوں کا احاطہ کیا جائے گا چاہے یہ اثاثہ جات ملک میں ہوں یا ملک سے باہر اور اس میں وفاقی سرکاری ملازمین (گریڈ 17 تا 22) کو شامل کیا جائے گا۔