اسلام آباد (نیوز ڈیسک) قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے آپریشن بنیان مرصوص کے دوران ایوان کے اتحاد اور کردار کو شاندار الفاظ میں سراہا۔
انہوں نے کہا کہ تاریخ میں یہ ضرور لکھا جائے گا کہ یہاں تمام سیاسی جماعتوں نے یکجا ہو کر ایک مضبوط پیغام دیا۔ “یہاں سے دشمن کو واضح پیغام گیا کہ پاکستان کی پارلیمنٹ اپنی مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے،” انہوں نے کہا۔
عطا اللہ تارڑ نے اپوزیشن اور حکومتی اراکین کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ سب نے ٹی وی چینلز پر پاکستان کا مؤقف بھرپور انداز میں پیش کیا، جبکہ بلاول بھٹو زرداری نے عالمی میڈیا پر پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے بیانیے کے محاذ پر اہم کردار ادا کیا۔
“یہ میرا فرض ہے کہ ان کوششوں کو تسلیم کیا جائے،” وزیر اطلاعات نے کہا۔ انہوں نے واضح کیا کہ دنیا کے ہر ملک میں انفارمیشن کی مہمات چلتی ہیں لیکن مصنوعی ذہانت (AI) کے آنے کے بعد مس انفارمیشن کا چیلنج کہیں زیادہ سنگین ہو گیا ہے۔ “جب تک AI اتنا فروغ نہیں پا چکا تھا، غلط معلومات کا مسئلہ اتنا پیچیدہ نہیں تھا،” انہوں نے مزید کہا۔
عطا اللہ تارڑ نے بتایا کہ معزز رکن کو نو صفحات پر مشتمل تفصیلی جواب دیا گیا اور یہ بھی کہ ورلڈ اکنامک فورم میں عالمی رہنماؤں نے مس انفارمیشن کو ایک بڑا عالمی چیلنج قرار دیا۔ “غلط معلومات کسی کے بھی مفاد میں نہیں ہیں،” انہوں نے زور دیا۔
وزارت اطلاعات کی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فیک نیوز کو روکنے کے لیے فیکٹ چیکر کے نام سے ایک ٹوئٹر ہینڈل بنایا گیا ہے، جبکہ رولز میں ترمیم کر کے پاکستان کا پہلا ڈیجیٹل کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹ قائم کیا گیا ہے جو جدید سافٹ ویئر کے ذریعے جھوٹے مواد کی نشاندہی کرتا ہے۔
“اس مشن کو مزید آگے بڑھانے کے لیے قومی اتحاد وقت کی ضرورت ہے،” انہوں نے کہا اور بتایا کہ پی ٹی وی، پی بی سی، اے پی پی اور پی آئی ڈی میں مس انفارمیشن کا مقابلہ کرنے کے لیے موثر نظام پہلے سے موجود ہے۔









