راولپنڈی (نیوزڈیسک)ایک سری لنکن عہدیدار نے بتایا ہے کہ سیکیورٹی خدشات کے باعث کم از کم 8 سری لنکن کرکٹرز پاکستان اور زمبابوے کے خلاف سہ ملکی وائٹ بال کرکٹ سیریز میں حصہ لیے بغیر وطن واپس لوٹ جائیں گے جبکہ سری لنکن بورڈ نے دورہ پاکستان جاری رکھنے کا اعلان کر دیا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق اسلام آباد میں دھماکے کے بعد سری لنکن کھلاڑیوں نے اپنی حفاظت کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا۔
سری لنکا کرکٹ کے ایک ذرائع نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’پاکستان کے خلاف کل دوسرے ون ڈے کے حوالے سے شکوک و شبہات ہے، تاہم متبادل کھلاڑیوں کو سہ ملکی سیریز جاری رکھنے کے لیے بھیجا جائے گا۔سری لنکن کرکٹ کے صدر شامی سلوا نے کہا کہ بورڈ ٹورنامنٹ میں اپنی شرکت جاری رکھنے کے حوالے سے ایک باضابطہ بیان تیار کر رہا ہے، تاہم انہوں نے مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔
واضح رہے کہ قبل ازیں، سری لنکن کرکٹ ٹیم نے اپنے بورڈ سے دورہ پاکستان ادھورا چھوڑ کر واپس جانے کی درخواست کردی تھی۔
ڈان نیوز کے مطابق ذائع نے بتایا کہ وفاقی وزیر داخلہ اور چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کچھ دیر میں مہمان ٹیم سے ملاقات کے لیے پہنچ رہے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سری لنکن ٹیم کے دورے سے متعلق حتمی فیصلہ اس ملاقات کے بعد سامنے آنے کا امکان ہے۔
قبل ازیں، آج پی سی بی کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا تھا کہ وفاقی وزیر داخلہ و چیئرمین پی سی بی محسن نقوی سے سری لنکا کے ہائی کمشنر رئیر ایڈمرل (ر) فریڈ سینے ویراتنے نے ملاقات کی تھی۔
مزید بتایا تھا کہ ملاقات میں سری لنکا کرکٹ ٹیم کو فراہم کردہ سیکیورٹی پر تفصیلی بریفنگ دی گئی، سری لنکا کے ہائی کمشنر نے کرکٹ ٹیم کیلئے سیکیورٹی انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔
سری لنکا کے ہائی کمشنر نے اسلام آباد میں دہشت گرد حملے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ کا اظہار کیا تھا۔
محسن نقوی نے کہاکہ سری لنکا کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی ہمارے اسٹيٹ گیسٹ ہیں، فول پروف سیکیورٹی کے لیے تمام ضروری اقدامات کو یقینی بنایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مہمان کھلاڑیوں کو محفوظ ماحول فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔









