کیف (مانیٹرنگ ڈیسک)روس نے یوکرین کے شہروں اور فوجی اڈوں پر فضائی حملوں اور 3 اطراف سے فوج اور ٹینک بھیجنے کے بعد ملک کے دارالحکومت کے مضافات میں حملے تیز کردیے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق دارالحکومت کیف علی الصبح دھماکوں کی آوازوں سے ایسے وقت میں گونج اٹھا جب مغربی رہنماوں نے ایک ہنگامی اجلاس بلایا اور یوکرین کے صدر نے بین الاقوامی مدد کی درخواست کی۔دھماکوں کی نوعیت فوری طور پر واضح نہیں ہوسکی لیکن روس کی جانب سے حملوں کے آغاز اور 100 سے زائد یوکرینی شہریوں کی ہلاکت کے بعد یہ دھماکے ظاہر کرتے ہیں کہ یوکرین کے دارالحکومت اور ملک کے سب سے بڑے شہر کیف کی جانب خطرہ بڑھ رہا ہے۔یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے کہا کہ حکومت کے پاس اطلاعات ہیں کہ تخریب کار گروپ شہر پر قبضہ کر رہے ہیں۔ادھر امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ کیف کا محاصرہ ہو سکتا ہے، جس کے بارے میں امریکی حکام کا خیال ہے کہ یہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی جانب سے یوکرینی حکومت کو ختم کرنے اور اس کی جگہ اپنی حکومت قائم کرنے کی کوشش ہے۔امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کی قانون سازوں کو کی گئی فون کال سے واقف ایک شخص نے بتایا کہ وزیر دفاع نے قانون سازوں کو مطلع کیا کہ بیلاروس سے داخل ہونے والی روسی افواج کیف سے تقریبا 20 میل دور ہیں۔