بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

سائفر کیس: چیئرمین پی ٹی آئی کی بہنیں روسٹرم پر آ گئیں

آفیشل سیکریٹ ایکٹ عدالت میں سائفر کیس کی سماعت پر چیئرمین پی ٹی آئی کی بہنوں نے روسٹرم پر آ کر کہا کہ جج صاحب نوٹیفکیشن کب آئے گا؟

علیمہ خان نے کہا کہ ہم کمرۂ عدالت کے ساتھ والے کمرے میں ہی بیٹھ جاتے ہیں اور نوٹیفکیشن کا انتظار کرتے ہیں۔

جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کہا کہ وزارتِ قانون کا نوٹیفکیشن اگر نہیں آیا تو میں منگوا لوں گا۔

بعدازاں سائفر کیس کی سماعت میں وقفہ کردیا گیا۔

اس سے قبل چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس کی سماعت کے آغاز پر آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین سائفر نے سوال کیا کہ کیا اڈیالہ جیل میں ٹرائل کا کوئی نوٹیفکیشن آیا ہے؟

اس پر عدالتی عملے نے جواب دیا کہ ابھی تک جیل میں ٹرائل کا کوئی نوٹیفکیشن نہیں آیا ہے۔

جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کہا کہ جیل میں ٹرائل کا نوٹیفکیشن آجائے پھر دیکھ لیتے ہیں۔

عدالت میں وکیل صفائی علی بخاری نے کہا کہ شاہ محمود قریشی کی حد تک کوئی رپورٹ نہیں، انہیں تو پیش کریں۔

بیرسٹر تیمور ملک نے کہا کہ عدالتی حکم پر چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو آج عدالت پیش کرنا چاہیے تھا۔

جج ابولحسنات ذوالقرنین نے وکیل کو ہدایت کی کہ آپ گزشتہ سماعت کا فیصلہ پڑھیں۔

بعدازاں آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت کا سائفر کیس کی گزشتہ سماعت کا آرڈر پڑھا گیا۔

جج ابولحسنات ذوالقرنین نے کہا کہ جیل میں ٹرائل کا نوٹیفکیشن آجائے تو ہم دیکھ لیتے ہیں، جیل میں ٹرائل کا نوٹیفکیشن نہیں آیا تو ہم پروڈکشن آرڈر کروائیں گے۔

اسپیشل پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی نے کہا کہ وزارتِ قانون کے نوٹیفکیشن کا آج انتظار کرلیں۔

سماعت کے حوالے سے چیئرمین پی ٹی آئی کی بہنیں اور شاہ محمود قریشی کی صاحبزادی مہربانو جوڈیشل کمپلیکس پہنچی ہیں۔

یاد رہے کہ رواں ہفتے آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم خصوصی عدالت نے سپرنٹنڈنٹ جیل کی سیکیورٹی رپورٹ کی روشنی میں سائفر کیس کا ٹرائل اڈیالہ جیل میں کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

اس اوپن ٹرائل میں میڈیا، عوام اور ملزمان کی فیملیز کے پانچ پانچ ارکان کو بھی ٹرائل دیکھنے کی اجازت ہے۔

واضح رہے کہ وفاقی کابینہ بھی سابق وزیراعظم کے خلاف سائفر کیس کا ٹرائل اڈیالہ جیل میں کرنے کی منظوری دے چکی ہے۔