سپریم کورٹ میں جبری گمشدگیوں کے خلاف درخواست کی سماعت دوبارہ شروع ہونے کے درمیان بدھ کو بلوچستان کے کئی شہروں میں گزشتہ 70 سالوں سے ہونے والے ’ریاستی جبر‘ اور ’مظالم‘ کے خلاف شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی۔
اسلام آباد میں ماورائے عدالت قتل اور جبری گمشدگیوں کے خلاف بلوچ لانگ مارچ کے منتظمین میں سے ایک منتظمین بلوچستان یکجہتی کمیٹی کی جانب سے شیئر کی گئی تصاویر میں گڈانی، نوہسکی، خضدار، تربت اور دیگر علاقوں میں کاروبار بند ہونے کی وجہ سے سنسان سڑکیں دیکھی جاسکتی ہیں۔
Glimpses of Shutter-Down protest on the call of Baloch Yakjehti Committee in Noshki. People have come out voluntarily to close their shopping centres in support of the Sit-In at NPC, Islamabad. #StopBalochGenocide pic.twitter.com/wMAeSlRrLA
— Baloch Yakjehti Committee (@BalochYakjehtiC) January 3, 2024
ایک روز قبل اسلام آباد میں نیشنل پریس کلب کے باہر شدید سردی میں احتجاج کرنے والے بلوچ مظاہرین نے حکومت کو دیے گئے7 دن کے الٹی میٹم کی میعاد ختم ہونے کے بعد ملک بھر میں شٹر ڈاؤن مظاہرے کی کال دی تھی ۔
ان کے مطالبات میں پولیس کی کارروائی کے دوران حراست میں لیے گئے تمام مظاہرین کی رہائی، بلوچستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تفصیلی تحقیقات، جبری گمشدگیوں اور ماورائے عدالت قتل کا خاتمہ، جبری گمشدگیوں کے تمام متاثرین کی رہائی، محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) پر پابندی اور ریاست کے زیر اہتمام ڈیتھ اسکواڈز کا خاتمہ شامل ہے۔
کل رات بلوچستان یکجہتی کمیٹی نے کہا تھا کہ ریاست مظاہرین کے ساتھ بات چیت کرنے میں ناکام رہی ہے اور اعلان کیا تھا کہ آج سہ پہر 3 بجے ایک پریس کانفرنس منعقد کی جائے گی۔
Tomorrow is the last date of our ultimatum. & State actors are failed to negotiate with us. Therefore, Baloch Yakjehti Committee is going to announce a Press Conference.
We request all Journalists to come and cover our conference.Date: 3-01-2024
Time: 3:00pm
Venue: Sit-in Camp pic.twitter.com/2oZi1WDE3U— Baloch Yakjehti Committee (@BalochYakjehtiC) January 2, 2024
ان کا مزید کہنا تھا کہ اسلام آباد کے پولیس اہلکاروں کی بڑی تعداد ان کے احتجاجی کیمپ کے سامنے پہنچ چکی ہے، ہمیں تشویش ہے کہ وہ ہم پر کریک ڈاؤن کریں گے اور پر امن مظاہرین کو گرفتار کریں گے۔
The Islamabad police and administration are continuously harassing us.
We will continue our peaceful protest and request the international media and institutions to convey our voice to the world. Show the oppression of this state to the world; demonstrate that the Baloch people… pic.twitter.com/KkaIszxtVv— Baloch Yakjehti Committee (Islamabad) (@BYCislamabad) January 2, 2024
مظاہرین نے کہا کہ پولیس انہیں کھانے، خیمے، ساؤنڈ سسٹم اور دیگر سہولیات کی اجازت نہیں دے رہی ہے، اس سرد موسم میں بوڑھی مائیں اور بہنیں سخت مشکلات کا سامنا کر رہی ہیں، ان کی صحت کو کچھ بھی ہو سکتا ہے۔