اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس ہوا ، اجلا س میں ڈی چوک پر ہونیوالی شیلنگ کا معاملہ زیر بحث آیا جہاں مولا بخش چانڈیو اور پی ٹی آئی ارکان کی تلخ کلامی ہوئی ۔
نجی ٹی وی کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں اعجاز چودھری نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی ، اعجا زچودھری نے کہا کہ سپیشل برانچ اورمقامی پولیس میرےگھرمیں گھسی، ڈی ایس پی رئیس خان نےجوزبان استعمال کی وہ بیان نہیں کرسکتا۔
دوران اجلاس مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ احتجاج کے معاملےپر چیئرمین کمیٹی پولیس کا دفاع کر رہے ہیں ، پی ٹی آئی کے سینیٹر سیف اللہ کی جانب سے جواب دینے پر مولا بخش چانڈیو غصے میں آگئے اور کہا کہ میں چیئرمین سےبات کررہاہوں،آپ کیوں جواب دےرہےہیں؟۔
مولا بخش چانڈیو کے ریمارکس پر پی ٹی آئی سینٹرز اور دیگر میں تلخ کلامی ہوئی ۔ اعظم سواتی نے کہا کہ ڈی چوک پر ہونے والی شیلنگ یوکرین میں جاری جنگ جیسی تھی ، شیلنگ سے میں بے ہوش ہو گیا جس کے باعث کچھ لوگ مجھے اٹھا کر پولی کلینک لے گئے ، مجھے تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا۔سینیٹر شہزاد وسیم نے کہا کہ جو آنسوگیس استعمال ہوئی اس کی تفصیل فراہم کی جائے
خیال رہے کہ چند روز قبل سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) لانگ مارچ پر طاقت کے استعمال کا نوٹس لیا تھا۔









