اسلام آباد(صغیر چوہدری )بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے ویڈیو پیغام نے اسلام آباد پولیس اور انتظامیہ میں ہلچل مچادی ، سرکاری مشنری ایک مرتبہ پھر متحرک ، پولیس نے سکیورٹی پلان کو حتمی شکل دے دی، احتجاج اور دھرنے کو روکنے کے لئے جڑواں شہروں میں کنٹینرز مارچ شروع کردیا گیا جگہ جگہ کنٹینرز پہنچنا شروع ہوچکے ہیں۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ جڑواں شہروں کے تمام چھوٹے بڑے داخلی راستوں کو جمعہ کی رات رکاوٹیں لگا کر سیل کردیا جائے گا۔ موٹروے ایم ون اور ایم ٹو، پشاور جی ٹی روڈ، سری نگر ہائی وے ،ایکسپریس وے ،آئی جے پرنسپل روڈ مری روڈ اور ریڈ زون سمیت شہر کے 200 سے زائد مقامات کو سیل کیا جائے گا۔ راولپنڈی اسلام آباد میں پولیس،رینجرز،ایف سی کے 20 ہزار سے زائد اہلکار تعینات کئے جائیں گے۔ 8 اضلاع سے اضافی نفری بھی تعینات ہوگی۔ جمعہ سے جڑواں شہروں میں موبائل فون سروس معطل رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ تمام عمل کی مانٹیرنگ کے لئے وزارت داخلہ میں ایک کنٹرول قائم کیا گیا ہے۔ سیف سٹی کیمروں کی مدد سے نگرانی کی جائے گی۔ ہیلی کاپٹر سے بھی فضائی نگرانی ہوگی، ہنگامی صورت حال کے پیش نظر فوج کو بھی سٹینڈ بائی رکھا گیا ہے ۔ پی ٹی آئی کی مقامی قیادت اور متحرک کارکنوں کی گرفتاری کے لئے فہرستیں تیار کرلی گئی ہیں۔ آئندہ چوبیس گھنٹوں میں بڑے پیمانے پر پکڑ دھکڑ اور گرفتاریوں کا امکان ہے ۔ذرائع کا،کہنا ہے کہ 600 سے زائد کنٹینرز کے ذریعے احتجاجی مارچ کے شرکا روکا جائے گا۔ ممکنہ احتجاج کے باعث ائیر پورٹ پر فلائٹ آپریشن بھی معطل ہوسکتا ہے ، تعلیمی ادارے اور تجارتی مراکز بند رہیں گے ۔