اسلام آباد(طارق محمود سمیر)بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی طرف سے سعودی عرب پر سنگین الزام پرمختلف حلقوںکی طرف سے حیرانگی کااظہارکیا جارہاہے اور وہ اس پر تنقیدکی زدمیں ہیں تاہم بانی پی ٹی آئی کادعویٰ ہے کہ بشریٰ بی بی کابیان توڑمروڑپرپیش کیاگیا۔بشریٰ بی بی کے سعودی عرب پر الزام میں کوئی حقیقت نہیں،دیکھا جائے تو پی ٹی آئی حکومت کو سعودی عرب کی حمایت حاصل رہی ہے،ولی عہد شہزادہ محمدبن سلمان نے عمران خان کو بھائی قراردیا پھران کے دورہ پاکستان میں جس طرح عمران خان نے ان کا استقبال کیا تھا وہ بھی مثالی تھی ،2022میں پی ٹی آئی حکومت کے خاتمے کے بعدنکالی جانے والی ریلی میں فائرنگ سے جب عمران خان کوگولیاں لگی تھیں توسب سے پہلی سعودی ولی عہدکی طرف سے فون کیاگیا تھاجس کا انکشاف خود عمران خان نے کیا،پھر بشریٰ بی بی نے اپنی بیٹی کی شادی بھی سعودی عرب میں ہی کی تھی ،اس تناظر میں دیکھا جائے تو بشریٰ بی بی کاالزام سراسربے بنیاد اور حقائق کے برعکس ہے،سعودی عرب سے متعلق ان کے بیان سے بانی پی ٹی آئی کو ریلیف مل سکتا ہے نہ اس سے انہیں اورکوئی سیاسی فائدہ پہنچ سکتاہے تو سوال یہ ہے اس بیان کی ضرورت کیوں پیش آئی؟اس ضمن میں یہ خدشہ بھی پایاجارہاہے کہ چونکہ گزشتہ کچھ عرصے سے یہ افواہیں سرگرم ہیںکہ بانی پی ٹی آئی کو رہاکرکے ایک خلیجی ملک بھیجاجاسکتاہے اس حوالے سے سابق وزیراعظم نوازشریف کی مثال دی جاتی ہے ممکنہ طور پر بانی پی ٹی آئی کو سعودی عرب بھجوانا ہو چنانچہ بشریٰ بی بی کے بیان کایہ مقصدہوسکتاہے کہ عمران خان کوسعودی عرب بھیجنے کے عمل کو سبوتاژ کیاجائے اور انہوں نے یہ بیان کسی کی ایماء پر دیاہو،بہرحال اس بیان کی سیاسی حوالے سے جو بھی وجوہات ہوں اس سے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کو نقصان پہنچ سکتاہے اس لیے ضرورت اس امرکی ہے کہ اس معاملے کی تحقیقات ہونا چاہیے،کیونکہ یہ پاک سعودیہ تعلقات پر ایک طرح سے خود کش حملہ ہے جسے نظرانداز نہیں کیاجاسکتا، حیران کن بات یہ ہے کہ ماضی میں عمران خان کی طرف سے اپنی حکومت کے خاتمے کاذمہ دارامریکہ کوقراردیا جاتا رہااور اس حوالے سے سائفر بیانیہ بنایاتھا جو بعد میں جھوٹاثابت ہوا،ممکنہ طورپر اب سعودی عرب پر سازش کاالزام لگاکرنیابیانیہ بنانے کی بھی کوشش ہوسکتی ہے، پی ٹی آئی کی قیادت کو اس سلسلے میں اپنی باضابطہ وضاحت جاری کرنی چاہیے اور بشریٰ بی بی کے بیان سے لاتعلقی کا مظاہرہ کرناچاہیے، سعودی عرب پاکستان کا سب سے زیادہ قابل اعتمادبرادرملک ہے جس نے ہرمشکل گھڑی میں پاکستان کاساتھ دیاسیلاب ہویازلزلہ یاپھر معاشی مشکلات،سعودی عرب کا تعاون مثالی اورناقابل فراموش ہے ،سیاسی فائدے کے لیے دوست ملک کے ساتھ تعلقات کو داؤپر لگانا دانشمندی ہے نہ حب الوطنی۔