پی ٹی آئی کے رہنما رؤف حسن نے کہا ہے کہ بیرسٹر گوہر اور شبلی فراز آج عمران خان سے بات چیت کی اجازت لینے گئے تھے۔ ہمیں اسلام آباد پہنچنے کی جلدی نہیں ہے، قیادت طے کرے گی کہ کہاں جانا ہے کیا کرنا ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے بات چیت ہو، بات چیت کے دروازے کھلے ہونے چاہئیں۔ چند دن پہلے بات چیت میں کچھ پیشرفت ہوئی تھی لیکن پھر معاملات کسی وجہ سے تعطل کا شکار ہوگئے۔
انہوں نے پیشرفت کے حوالے سے تفصیلات بتانے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اگر اس اسٹیج کے اوپر ہم نے اسے پبلک کیا تو معاملات ڈیمیج (نقصان کا شکار) ہوسکتے ہیں جو مناسب نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ بات چیت اسٹبلشمنٹ سے ہو رہی تھی اور اس میں حکومت کا کوئی وزیر یا نمائندہ شامل نہیں تھا۔
رؤف حسن نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں تعطل دور ہو، آخر کار بات چیت تو کرنی ہی ہے، لیکن لچک دکھائے بغیر بات چیت نہیں ہوسکتی، دونوں اطراف سے لچک دکھانی چاہئے، امید ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان بھی معاملات آگے بڑھانے پر اتفاق کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ملک اس وقت خطرناک موڑ پر کھڑا ہے، آج بیرسٹر گوہر اور شبلی فراز بانی سے ملاقات کرنے گئے، دونوں بات چیت کی اجازت لینے گئے تھے۔