مانسہرہ(نیوز ڈیسک)وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ ہمیشہ جبراور ظلم کیا گیا، ہم ایک پرامن جماعت ہیں، ہم نے ہمیشہ حقیقی آزادی اور جمہوریت کی بات کی ہے، جس کے لیے ہمارا احتجاج اور دھرنا جاری رہے گا۔ وہ مانسہرہ میں نیوز کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
مانسہرہ میں پارٹی کے سینیئررہنما اور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ہماری قیادت کے خلاف جعلی مقدمات بنائے گئے ہیں۔ ہمارا لیڈر آج بھی جیل میں ہے۔ عدالتوں سے بھی ہمیں انصاف نہیں مل رہا ہے۔ اس لیے ہمارے پاس ایک ہی راستہ ہے کہ ہم اپنا ’پر امن احتجاج‘ جاری رکھیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں جلسے کی اجازت نہیں دی جاتی، یہ دھرنا ایک تحریک ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں جلسے کی اجازت نہیں دی جاتی، یہ دھرنا ایک تحریک ہے، اس پر امن دھرنے پر گولیاں کیوں چلائی گئیں؟، ہم پر تشدد نہ ہوتا تو ہمارے لوگ بھی جواب نہ دیتے، یہ دھرنا اب بانی پی ٹی آئی کے اختیار میں ہے، پورے پاکستان کو بتانا چاہتا ہوں کہ ہمارا دھرنا جاری رہے گا، اب بانی کی کال تک احتجاج جاری رہے گا۔
علی امین گنڈا پور نے الزام لگایا کہ پچھلے 2 سال سے پاکستان تحریک انصاف کے خلاف فسطائیت جاری ہے، اسلام آباد کے احتجاجی مارچ میں سوشل میڈیا پر پھیلایا گیا کہ لاشیں گری ہیں، لاشیں گرانے کی باتیں کرنے والوں کو ثبوت بھی دینے ہوں گے۔
علی امین گنڈا پور نے ایک بار پھر دھمکی دی ہے کہ یہ صوبہ اپنا حق لینا جانتا ہے اورہمیں اپنے صوبے کا تحفظ کرنا بھی آتا ہے، حکومت کو کہنا چاہتا ہوں کہ ہوش کے ناخن لو ورنہ بنگلہ دیشن کو بھی بھول جاؤ گے اور بھاگنے کا موقع تک نہیں ملے گا ۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں احتجاجی مارچ کے دوران ہمارے لوگوں پر سیدھی گولیاں چلائیں گئیں، بشریٰ بی بی میرے ساتھ تھیں ان پر بھی حملہ کیا گیا، میں ان واقعات کی خود ’ایف آئی آر‘ کٹواؤں گا۔
انہوں نے کہا کہ واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ ہم پرامن تھے، کارکنوں کو پرامن احتجاج کی ہدایت کی گئی تھی، لیکن ہم پر شدید شیلنگ اور سیدھی گولیاں چلائی گئیں، پرامن احتجاج ہمارا حق ہے، ہم اپنے گرفتار کارکنوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور انہیں خود رہا کروائیں گے۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ حکمران سن لیں، پاکستان تحریک انصاف ایک سوچ اور ایک نظریہ ہے اور سوچ اور نظریے کو ایسے ہتھکنڈوں اور فسطائیت سے ختم نہیں کیا جا سکتا۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ عمران خان کا پیغام ہے کہ ’دھرنا‘ جاری رکھا جائے، اب یہ دھرنا عمران خان کی کال پر ہی ختم ہو گا۔ کارکن یہ بات سن لیں کہ ہمارا یہ دھرنا اب اس وقت تک جاری رہے گا جب تک بانی پی ٹی آئی عمران خان کو رہا نہیں کیا جاتا۔
انہوں نے کہا کہ اس سے قبل بھی ہمارے قائدین اور کارکنوں پر جعلی مقدمات بنائے گئے، ایک بار پھر ایسا ہی کیا جا رہا ہے، ہمارے کارکنوں کو گرفتار کر کے ان پر مقدمات بنائے جا رہے ہیں، لیکن یقین دلاتا ہوں یہ ہمارے ’بچے‘ ہیں ہم انہیں رہا کروائیں گے۔
علی امین گنڈا پور نے دعویٰ کیا کہ اسلام آباد میں ہمارے پرامن احتجاج کو رکاوٹیں کھڑی کر کے روکنے کی کوشش کی گئی اور ہمارے لوگوں پر سیدھی گولیاں برسائی گئیں جس سے ہمارے سینکڑوں لوگ شہید کر دیے گئےہیں، سینکڑوں زخمی ہیں، اور سینکڑوں کو گرفتار کر للیا گیا ہے، ان سب کا ڈیٹا اکٹھا کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو خبردار کرتا ہوں کہ اگر ہمارے کارکنوں کو رہا نہ کیا گیا تو پھر دوسرے طریقے سے آئیں گے، عمران خان کی رہائی تک دھرنا بھی جاری رہے گا اور اپنے کارکنوں کو رہا بھی کرائیں گے۔
علی امین گنڈا پور نے کارکنوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ اپنی نسلوں کی جنگ لڑ رہے ہو، آپ عظیم لوگ اپنی خودداری کے لیے قربانی دے رہے ہو، عمران خان بھی ہمارے لیے جیل کاٹ رہے ہیں۔ اپنے کارکنوں کو سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے پولیس اہلکاروں کواپنا بھائی مانا، پولیس اہلکاروں سےغلط کام کروایا جاتا ہے، ہم پوچھتے ہیں ان سے کیوں غلط کام کروایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ایک ملک میں اگر وزیراعلیٰ انصاف نہ لے سکا تو پاکستانیو! آپ سوچو آپ کی کیا حیثیت ہو گی کہ آپ ان سے انصاف لیں گے۔
علی امین گنڈا پور کا کہا کہ ہم اپنے بچوں کو رہا کروائیں گے، سب کا شکریہ عطا کرتا ہوں، ہم عمران خان کی طاقت ہیں اوراس کی یہ طاقت بنے رہیں گے، آپ کے پاکستانی ہونے کی عظمت کو سلام پیش کرتا ہوں۔