واشنگٹن(نیوز ڈیسک ) امریکا میں پٹرول کی قیمت میں 14سال بعد4 ڈالر فی گیلن کا اضافہ کردیا گیا ، ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ صارفین پٹرول کی قیمت میں مزیداضافے کیلئے تیار رہیں۔تفصیلات کے مطابق امریکا میں بھی یوکرین پر روسی حملے کے اثرات نمایاں ہونے لگے اور پٹرول مہنگا ہوگیا ، امریکا میں پٹرول کی قیمت 14سال بعد4 ڈالر فی گیلن سے بڑھ گئی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ روس یوکرین کے خلاف اپنی جنگ جاری رکھے ہوئے ہیں، ہم ایک ایسی صورتحال کی طرف بڑھ رہے ہیں کہ پٹرول کی قیمتیں عام طور پر بڑھ جاتی ہیں ، امریکی پٹرول کی قیمت میں مزید اضافے کیلئے تیار رہیں۔
لیبیا کی نیشنل آئل کمپنی کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا کہ تیل کی قیمتوں پر دباؤ لیبیا سے آنے والی رپورٹوں سے مزید بڑھ گیا ہے کہ عسکریت پسندوں کے ایک گروپ نے تیل پیدا کرنے والے دو علاقوں پر دھاوا بول دیا ، جس کے باعث پیداوار روک گئی ہے اور یومیہ پیداوار میں 330,000 بیرل کی کمی واقع ہوئی ہے۔
لیبیا دنیا میں تیل کے ذخائر کے حوالے سے نویں اور افریقہ میں پہلا سب سے بڑا ذخائر رکھتا ہے۔
خیال رہے امریکی ہول سیل مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت 5 ڈالر 21 سینٹ بڑھ کر 120.89 ڈالر فی بیرل ہو گئی، اس سے قبل جولائی 2008 میں خام تیل کی قیمت 145 ڈالر 29 سینٹ فی بیرل پر دیکھی گئی تھی۔
رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ تیل کی قیمتوں پر بڑھتے ہوئے دباؤ کے تناظر میں امریکی حکام وینزویلا پر پابندیوں میں نرمی پر غور کر رہے ہیں ، جس سے ممکنہ طور پر اسے مزید خام تیل برآمد کرنے کی اجازت مل سکتی ہے۔
دوسری جانب ترجمان وائٹ ہاؤس جین ساکی نے بتایا صدر بائیڈن امریکی صارفین پر تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے بوجھ کو کم کرنے کیلئے اقدامات کیے ہیں تاہم روسی تیل کی درآمد پر پابندی لگانے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا۔