اسلام آباد(نیوز ڈیسک) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان نے اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کو ایک اہم خط لکھا ہے جس میں انہوں نے اپنے خلاف دائر کیے گئے نااہلی کے ریفرنس سے متعلق متعدد قانونی اور آئینی وضاحتیں طلب کی ہیں۔ عمر ایوب نے کہا ہے کہ ریفرنس کی قانونی اور آئینی بنیاد، اس کی مصدقہ نقل اور مکمل کارروائی کا ریکارڈ فراہم کیا جائے۔ انہوں نے آرٹیکل 62 اور 63 کے تحت ریفرنس کی قانونی توجیہ بھی مانگی ہے اور اسپیکر سے یہ وضاحت طلب کی ہے کہ آیا ریفرنس کو آگے بڑھانے کے لیے ان کی ذہنی تسلی کے کوئی واضح شواہد موجود ہیں یا نہیں۔
اپوزیشن لیڈر نے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں ریفرنس پر فیصلے کے دوران کی اندرونی کارروائی، فائل نوٹنگز، تمام شواہد، اور کسی بھی جاری کیے گئے نوٹسز اور وضاحت کے مواقع کی تفصیلات فراہم کی جائیں۔ عمر ایوب نے خط میں اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ اگر یہ ریفرنس کسی تیسرے فریق کی درخواست پر دائر کیا گیا ہے تو اس پہلو پر بھی وضاحت دی جائے۔ ان کا کہنا ہے کہ اسپیکر کو آرٹیکل 63(2) کے تحت اختیار استعمال کرنے کی نظیریں بھی مہیا کی جائیں تاکہ کارروائی کی شفافیت اور منصفانہ نوعیت کو جانچا جا سکے۔
انہوں نے کہا ہے کہ اس پورے عمل میں قانون، شفافیت اور منصفانہ رویے کی مکمل پاسداری ہونی چاہیے، کیونکہ یہ معاملہ نہ صرف ان کی ذات بلکہ پارلیمانی وقار اور جمہوری اعتماد سے بھی جڑا ہوا ہے۔ عمر ایوب نے اسپیکر سے مطالبہ کیا ہے کہ تمام متعلقہ دستاویزات اور ریکارڈ فوری طور پر ان کے ساتھ شیئر کیا جائے تاکہ وہ اس عمل کا قانونی جواب تیار کر سکیں۔ یہ ریفرنس بابر نواز کی جانب سے دائر کیا گیا تھا، جسے اسپیکر ایاز صادق نے الیکشن کمیشن کو بھجوا دیا ہے تاکہ مزید کارروائی کی جا سکے۔