لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک ) پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر جماعت اسلامی سے مدد مانگ لی۔
سابق صدر آصف زرداری جماعت اسلامی کے مرکز منصورہ میں سراج الحق سے ملاقات کے لیے پہنچے، جماعت اسلامی اور پیپلزپارٹی کے درمیان نکاتی ایجنڈے پارلیمنٹ میں تحریک عدم اعتماد کی حمایت پر گفتگو ہوئی۔ ملاقات میں حکومت کے خلاف فیصلہ کن تحریک اور لانگ مارچ سمیت موجودہ سیاسی صورت حال پر مشاورت کی گئی۔
پارلیمنٹ میں جماعت اسلامی کے رکن قومی اسمبلی مولانا عبد الاکبر چترالی کا ایک ووٹ اہمیت اختیار کر گیا۔ زرداری نے جماعت اسلامی سے تحریک عدم اعتماد پر حمایت مانگ لی۔
دوسری طرف آصف زرداری اور سراج الحق کے درمیان ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے۔ سابق صدر نے کہا کہ منصورہ میں آپ کے پاس ووٹ لینے کے لئے آیا ہوں، اس وقت جو ملکی حالات بن گئے ہیں اس میں حکومت مکمل طور پر ناکام ہو گئی ہے، داخلہ و خارجہ کے محاذ پر حکومت مکمل پسپائی اختیار کر چکی ہے، ملک کے اندر مہنگائی کا طوفان امڈ آیا ہے، جماعت اسلامی ملک میں بڑی اپوزیشن کی پارٹی ہے، اس قومی منظر نامہ میں آپ اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آپ کا ایک ووٹ ہمارے لئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے، آپ کے عدم اعتماد بارے کوئی تحفظات ہیں تو ہمیں بتائیں انہیں دور کرنے کےلئے تیار ہیں، عدم اعتماد کے نتیجے میں نئی حکومت سب سے پہلے الیکشن اصلاحات کرے گی۔ اس موقع پر سراج الحق کا کہنا تھا کہ ہمیں الیکٹرونک ووٹنگ مشین پر اعتراض ہے۔ پہلے دن سے ہی اس موقف پر قائم ہوں ای وی ایم کے ذریعے انتخابات بہت بڑی دھاندلی ہوں گے، آپکی تجاویز کو جماعت اسلامی کی مجلس شوری اور عاملہ میں رکھیں گے، اس کے بعد جواب دیں گے، بیرون ملک پاکستانیوں کے ووٹ کے حوالے سے ابھی تک اپوزیشن کو اعتماد میں نہیں لیا۔