بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

 چین کاروس کویوکرین تنازع مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کامشورہ،ثالثی کی پیشکش کردی

ماسکو (شِنہوا) چین کے صدر شی جن پھنگ نے روس کو یوکرین کے ساتھ تنازع مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے اس ضمن میں اپنا مثبت کردار ادا کرنے کی پیشکش کردی۔چینی صدر شی نے ماسکو میں اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پیوتن کے ساتھ یوکرین تنازع ،چین روس تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تفصیلی اور واضح تبادلہ خیال کیا ۔اس موقع پر چینی صدر شی نے زور دیا کہ یوکرین تنازع پر امن اور معقولیت کے لئے آوازیں اٹھ رہی ہیں، زیادہ تر ممالک کشیدگی کم کرنے کے حامی ، امن بات چیت کے حق میں اور جلتی میں تیل ڈالنے کے مخالف ہیں۔ تاریخ بتاتی ہے کہ تنازعات کا حل بات چیت سے نکلتا ہے۔چینی صدر شی نے کہا کہ چین نے یوکرین بحران بارے اپنے موقف پر ایک دستاویز جاری کی ہے جس میں بحران کے سیاسی تصفیے کی وکالت کرتے ہوئے سرد جنگ کی ذہنیت اور یکطرفہ پابندیوں کو مسترد کیا گیا ہے۔چینی صدر نے کہا کہ چین یہ سمجھتا ہے کہ جتنی زیادہ مشکلات ہوں گی امن برقرار رکھنے کی اتنی ہی زیادہ ضرورت ہوگی، تنازع جتنا سنگین ہوگا اتنا ہی اہم ہوگا کہ بات چیت کی کوششیں ترک نہ کی جا ئیں۔ چین یوکرین تنازع کے سیاسی حل کی کوششیں آگے بڑھانے میں اپنا مثبت کردار ادا کر تا رہے گا۔صدر شی نے اس بات پر زور دیا کہ چین اور روس کے تعلقات کے لیے آج کے دن تک اس مقام تک پہنچنے کی ایک گہری تاریخی منطق موجود ہے۔چین اور روس ایک دوسرے کے سب سے بڑے پڑوسی اور ہم آہنگ جامع اسٹریٹجک شراکت دار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک اپنے تعلقات کو مجموعی سفارت کاری اور خارجہ امور کی پالیسی میں اعلیٰ ترجیح دیتے ہیں۔اسٹریٹجک تعاون کو مضبوط بنائیںچین روس کے ساتھ سٹریٹجک کوآرڈینیشن کو مضبوط بنانے کی عمومی سمت پر گامزن ہے، صدرشی نے کہا کہ چین اور روس دونوں قومی ترقی اور تجدید کے حصول، عالمی کثیر قطبی حمایت اور بین الاقوامی تعلقات میں عظیم تر جمہوریت کے لیے کام کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔صدر شی نے کہا کہ دونوں ممالک کو مختلف شعبوں میں عملی تعاون کو مزید مستحکم اور اقوام متحدہ جیسے کثیرالجہتی پلیٹ فارم پر ہم آہنگی اور تعاون کو مضبوط کرنا چاہیے تاکہ وہ اپنی متعلقہ قومی ترقی اور بحالی کو فروغ دیتے ہوئے عالمی امن و استحکام کے لیے مددگار بنیں۔صدر پوتن نے کہا کہ دونوں اطراف کی مشترکہ کوششوں سے، روس اور چین کے تعلقات کے حالیہ برسوں میں مختلف شعبوں میں مفید نتائج سامنے آئے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ روس دو طرفہ عملی تعاون کو مزید مضبوط کرنے، مواصلات اور بین الاقوامی امور میں تعاون اور بین الاقوامی تعلقات میں عالمی کثیر قطبی اور عظیم تر جمہوریت کو فروغ دینے کے لیے تیار ہے۔انہوں نے نے کہا کہ روس چین کو سراہتا ہے کہ اس نے مستقل طور پر غیر جانبدارانہ، معروضی اور متوازن موقف برقرار رکھا اور اہم بین الاقوامی امور پر شفافیت اور انصاف کا ساتھ دیا ۔ روس نے یوکرین تنازع کے سیاسی حل بارے چینی موقف کا بغور مطالعہ کیا ہے اور وہ امن کے لیے بات چیت بارے تیار ہے۔ روس اس ضمن میں تعمیری کردار پر چین کا خیرمقدم کرتا ہے۔