بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

سرد جنگ کے بعد قیدیوں کا تاریخی تبادلہ، 26 کو رہا کر دیا گیا

روس اور امریکا کے درمیان سرد جنگ کے بعد قیدیوں کا سب سے بڑا تبادلہ ہوا ہے جس میں ترکیہ نے اہم کردار کیا ہے ۔

نجی اخبار میں شائع غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ سرد جنگ کے بعد اس تاریخی تبادلے میں رہائی پانے والے 2 درجن قیدیوں میں امریکی جریدے وال اسٹریٹ کے صحافی ایون گرشکووچ اور سابق امریکی میرین پال ویلن بھی شامل ہیں، اس کے علاوہ اس تبادلے میں پولینڈ ، سلووینیا ، ناروے اور بیلا روس کے قیدی بھی شامل ہیں۔

وائٹ ہاوس کے مطابق امریکا نے اس پیچیدہ تبادلے کے لیے روس اور دیگر ممالک کے ساتھ بات چیت کی، مزید بتایا کہ 8 قیدیوں کو روس بھیج دیا گیا ہے۔

جرمنی نے تصدیق کی کہ ان میں وادیم کراسیکوف بھی شامل ہے، جسے برلن میں جلاوطن ایک مخالف کو قتل کرنے کے جرم میں سزا دی گئی تھی۔

اس سے قبل 2010 میں قیدیوں کا سب سے بڑا تبادلہ ہوا تھا جس میں 14 قیدیوں کو رہا کیا گیا تھا ۔ دسمبر 2022 میں بھی ، روس نے امریکی باسکٹ بال اسٹار برٹنی گرنر کو رہا کیا تھا۔ گرنر کو منشیات کی اسمگلنگ کے الزام میں نو سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

تبادلے میں معاونت کرنے والے ملک ترکیہ نے کہا کہ 2 بچوں سمیت 10 قیدیوں کو روس، 13 کو جرمنی اور تین کو امریکا منتقل کر دیا گیا، تبادلے میں شامل افراد پولینڈ، سلووینیا، ناروے اور بیلاروس سے بھی شامل تھے۔

نیشنل انٹیلی جنس ایجنسی (ایم آئی ٹی) نے ایک بیان میں بتایا کہ فریقین کی توثیق کے طریقہ کار کی تکمیل اور صحت کی جانچ پڑتال کے بعد قیدیوں کو ان ممالک کے طیاروں میں بٹھا دیا گیا، جہاں وہ ایم آئی ٹی کی منظوری اور ہدایات کے ساتھ سفر کریں گے۔

مزید ازاں غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ٹاس نے روسی ایوان صدر کریملین کے ترجمان ڈمٹری پیسکو کے ایک بیان کا حوالہ سے بتایا کہ ’ہمارے تمام دشمنوں کو بیرون ملک رہنا چاہیے اور وہ تمام لوگ جو ہمارے دشمن نہیں انہیں واپس آنا چاہیے ’۔